موتیے سے زلف، عنبر سے مہکتی چوڑیاں
یاد آئیں لمس سے اس کے دہکتی چوڑیاں
دیکھ کر سونی کلائی یاد آئے تیری بات
"جان لیں میری،تری ہر دم کھنکتی چوڑیاں"
چھین لیں جاگیرِ دل حسیں ہتھیار یہ
کر دیں گھائل پایلیں، جھومر، کھنکتی چوڑیاں
حادثہ گزرا ہے کیا لڑکی پہ بڑھ کر پوچھنا
نم ہیں آنکھیں دیکھ کر...