ایسے ٹوٹا ہے محبت کا بھرم ، آج نہ پوچھ
جھوٹے لگتے ہیں وفاؤں کے دھرم ، آج نہ پوچھ
اپنی اوقات سے بڑھ کر تری خواہش کی تھی
خود سے آنے لگی آنکھوں کو شرم ، آج نہ پوچھ
میں نے ہر باب میں لکھی تھی وفائیں تیری
آخری حرف پہ روتا ہے قلم ، آج نہ پوچھ
سر پہ سایا نہ زمین پاؤں میں چھوڑی تو نے
کیسے بھولوں گا...
سیانے کہتے ہیں تین چیزیں زندگی میں کبھی سمجھ نہیں آتی
انجینئر کی پڑھائی
وکیل کی لڑائی
اور ڈاکٹر کی لکھائی
آپ لوگ عارف کریم بھائی کا شکریہ ادا کیا کریں نستعلیق فونٹ کی وجہ سے آپ انٹرنیٹ پر ڈاکٹروں کی پڑھائی کا بخوبی مطالعہ کر سکتے ہیں