نتائج تلاش

  1. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین، عظیم ایک بار پھر بڑے بھائی اور چھوٹے بھائی کی خدمت میں ----------------------- نفرتوں کا آج تیری بات میں اظہار ہے یار مجھ کو یہ بتا کیسا ترا یہ پیار ہے ------------------- لوگ ہیں ناراض مجھ سے ساتھ تیرے دیکھ کر روز مجھ سے ہو رہی یہ لوگوں کی...
  2. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    @عظیم،الف عین اصلاح کے بعد دوبارا حاضرِ خدمت --------------------------- نفرتوں کا آج تیری بات میں اظہار ہے سوچتا ہوں یہ تمارا کس طرح کا پیار ہے -------------------- ساتھ تیرے دیکھ کر مجھ سے سبھی ناراض ہیں پیار کر کے دکھ اُٹھائے یہ مرا کردار ہے --------------------- ساتھ...
  3. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ، عظیم --------------- افاعیل--- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ------------- خود ذرا تم سوچ لو کیسی تری گفتار ہے پھر بھی مجھ سے کہہ رہے ہو ہم کو تم سے پیار ہے ---------------- سب جہاں ناراض مجھ سے ساتھ تیرے دیکھ کر پیار کر کے دکھ اُٹھائے یہ مرا کردار ہے...
  4. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم
  5. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم ، الف عین -------------- درست اشعار کے علاوہ باقی کی تصحیح -------------- سب جہاں چھوڑ کر اُنہیں سے بس اک تعلّق بحال رکھتے ہیں ----- یا ---------- دل سے سب کو نکال کر ہم تو ان سے ناطہ بحال رکھتے ہیں -------------- وہ اگرچہ جمال رکھتے ہیں ہم بھی حُسنِ خیال...
  6. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ، عظیم ، فلسفی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ افاعیل--فاعلاتن مفاعلن فعلن ----------------- بات میں جو کمال رکھتے ہیں وہ ہمارا خیال رکھتے ہیں ----------- ( مطلع ثانی ، دونوں میں سے جو بہتر ہو ) وہ حسیں ہیں جمال رکھتے ہیں ہم بھی ھُسنِ خٰیال رکھتے ہیں ---------------- مان...
  7. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین
  8. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ،عظیم -------------- تبدیلیوں کے بعد دوبارا ( عظیم بھائی مذہبی، اختلافی اشعار نکال دیئے ہیں ) ----------------------- کبھی کسی سے بات ہو تو اس میں اک دلیل ہو نہ بات لغو ہو کبھی ، نہ بہت ہی طویل ہو (نہ بات لغو ہو کبھی ، نہ ہی وہ ثقیل ہو )...
  9. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین
  10. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    آخری شعر میں رقیب کو اٹھا کر گرانے کی بات ہے اور آخری سے پہلے شعر میں سر اٹھا کر بات کرنے والا (نسیب ) یعنی عالی نسب ہے
  11. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح ۔۔۔کبھی یہ تیغِ تمنا بھی بے نیام نہ ہو

    وصلت ۔ میل ملاپ ، وابستگی ،ملاقات کے معنوں میں استمال ہوتا ہے ( بونڈ آف یونین )
  12. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح - ہم یوں اپنا خیال رکھتے ہیں

    یہ ہوئی نا لاہوریوں والی بات مکھن لگانے والی ( میں خود بھی لاہوری ہوں ) بھائی کہاں میں اور کہاں آپ ۔میں عمر میں ضرور بڑا ہوں مگر تخیل میں آپ کے مقابلے میں ابھی بچہ ہوں۔۔ابھی ایک غزل پوسٹ کی ہے ایک نظر دیکھ لیں خاص طور پر آخری شعر ، سوچتا ہوں کسی کا دل...
  13. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح - ہم یوں اپنا خیال رکھتے ہیں

    بہت اچھی غزل ہے ،کبھی کبھی خادم کی طرف بھی دیکھ لیا کریں
  14. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ----- آخری شعر ----- نہ بوزنا سے کچھ کہو ،بلا سے وہ رہیں یہی تپے گا اُن کی بات سے، جوان کا ہی وکیل ہو
  15. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی، سعید احمد سجّاد،عظیم ،وارث، یاسر شاہ و دیگر مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن --------------- کرو کسی سے بات جب تو اس میں اک دلیل ہو نہ لغو بات ہو تری نہ بہت طویل ہو --------------------- دیا کرو غریب کو...
  16. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین
  17. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح - مشرکوں کی سمجھ میں یہ آتا نہیں

    کفر و شرک پر دلیل کے ساتھ تنقید اور مباحثہ ، یہ ہمارا حق ہے ۔ بات دلیل اور حق کے ساتھ ہو ۔ ( جو زندہ ہوا وہ دلیل سے زندہ ہوا اور جو مارا گیا وہ دلیل سے مارا گیا ) گالی دینا گناہ مگر کفر و شرک کو ڈیفنڈ کرنا ہم پر لازم نہیں ۔
  18. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    سعید بھائی ، رات کو نیند نہیں آ رہی تھی،کچھ خیال آیا تو کمپیوٹر کر بیٹھ گیا ۔ جو اوٹ پٹانگ بونگیاں ماری ہیں ، ایک نظر دیکھ لیں
  19. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ،سعید احمد سجّاد، فلسفی، وارث، خلیل الر حمن ---------------- افاعیل-- مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن ------------------- میں آج تجھ کو دیکھتا ہوں باہوں میں رقیب کی گلہ کروں تو کیا کروں ، یہ بات ہے نصیب کی ------------------ چلا گیا ہے دور اب خفا ہے اس غریب سے...
Top