نتائج تلاش

  1. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین بے حد معذرت کے ساتھ دوبارا۔اپنی لگن میں لکھتا چلا گیا اور قافیہ ردیف ذہن سے نکل گیا۔یہی جلد بازی نقصان دے رہی ہے ، جو لکھتا ہوں ،اسی وقت پوسٹ کر دیتا ہوں اور اس طرح غلطیاں رہ جاتی ہیں ، کوشش کروں گا خیال رکھنے کی۔ --------------------- مجھے یہ دنیا...
  2. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ------------- وارث،یاسرشاہ،فلسفی،خلیل الر حمن ------------- افاعیلمفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن ------------- الفت کسی کی دل میں ہے پیار کی نشانی راتیں بھی لگ رہی ہیں تب ہی تجھے سہانی ---------------- آنکھیں بھی دیکھتی ہیں گر دل کسی کو چاہے مُڑ کر اگر وہ...
  3. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم اصلاح کے بعد ---------------- مجھے یہ دنیا کبھی نہ بھائے ، مرے مقدّر میں یہ بھی لکھ دے ترے ہی رستے میں جان جائے ، مرے مقدّر میں یہ بھی لکھ دے -------------------- تجھی سے مانگا ہے میں نے یا رب ، مری دعائیں قبول کرنا مرے خیالوں میں تُو ہی آئے ، مرے مقدّر میں یہ بھی لکھ دے...
  4. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    جہان سارا اگر جو چاہے وہ دے نہ پائے گا کچھ کسی کو یہ بات تیرے ہے سوچنے کی بغیر رب کے نہیں گزارا --------- یا -------- یہ لوگ چاہیں کسی کو دینا تو مل کے سب بھی نہ دے سکیں گے یہ بات تیرے ہے سوچنے کی ، بغیر رب کے نہیں گزارا --------------
  5. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین کبھی ضرورت پڑی جو میری ، خدا کے رستے میں جان دوں گا یہی ارادہ کیا ہے میں نے جو دل میں اپنے بٹھا دیا ہے
  6. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین
  7. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ محترم
  8. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم جو آگ دوزخ کی جل رہی ہے، جو دیکھتے ہم تو کیا نہ ڈرتے مگر ہے اس میں خدا کی حکمت یہ سب جو ہم سے چھپا دیا ہے --------------- ملے کا تم کو اسی کا بدلہ ،جہاں میں رہ کر جو کر رہے ہو یہ زندگانی ہے آزمائش ، خدا نے ہم کو بتا دیا ہے ------------- کبھی ضرورت پڑی جو میری ، خدا کے رستے میں...
  9. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم ہر ایک وعدہ وفا کروں گا میں حقِ الفت ادا کروں گا ------------ میں دوں گا تجھ کو ہزار خوشیاں تری رضا میں جیا کروں گا ------------- خدا تجھے بھی وفا سکھائے میں تیری خاطر دعا کروں گا --------------- یہ تیری آنکھیں جو کہہ رہی ہیں میں روز ان کو سنا کروں گا ---------- نبھا...
  10. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ----------------- افاعیل-- مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن ------------------- مجھے یہ دنیا نہ راس آئے ، مرے مقدّر میں یہ بھی لکھ دے خدا کے رستے میں جان جائے ، مرے مقدّر میں یہ بھی لکھ دے ---------------- تجھی سے مانگا ہے میں نے یا...
  11. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم تبدیلیوں کے بعد ---------------- مرے لئے تو یہی ہے کافی خدا کا مجھ کو ملا سہارا جہاں بھی بدلے میں مل رہا ہو خدا کو چھوڑوں نہیں گوارا -------------- مصیبتیں بھی ہزار آئیں خدا نے میرا نہ ساتھ چھوڑا بھنور میں آئی تھی جب بھی کشتی مجھے فراہم کیا کنارا ---------------- شعور...
  12. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم اصلاح کے بعد دوبارا ----------------- حرام کاری کا یہ ہے مطلب ، خدا کو ہم نے بُھلا دیا ہے حساب دینا پڑے گا سب کا ، خدا نے ہم کو بتا دیا ہے ------------------ جو آگ دوزخ کی جل رہی ہے، جو دیکھتے ہم تو کیا نہ ڈرتے مگر ہے اس میں خدا کی حکمت کہ ہم سے منظر چھپا دیا...
  13. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم یاسر شاہ،فلسفی ،خلیل الر حمن، دیگر ------------------ افاعیل -- مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن --------------- مرے لئے تو وہی ہے کافی خدا کا مجھ کو ملا سہارا جہان سارا ملے اگر تو خدا کو چھوڑوں نہیں گوارا ----------------- مصیبتیں بھی ہزار...
  14. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم بھائی آپ کی ہدایات پر عمل کر کے دوبارا لکھوں گا۔وہ لفظ مزدہ، میں جانتا ہوں (ز) پر تین نقطے ہیں ۔لیکن کیسے لکھوں مجھے بتا دیں کہ کس کی سے لکھا جائے گا
  15. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ------------------------- افاعیل ---مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن حرام کاری کا یہ ہے مطلب ، خدا کو ہم نے بُھلا دیا ہے حساب دینا پڑے گا سب کا ، خدا نے ہم کو بتا دیا ہے ------------------ جو آگ دوزخ کی جل رہی ہے، جو دیکھتے تو کیا نہ ڈرتے مگر...
  16. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم ایک بار پھر ----------------- کیا جو وعدہ وفا کروں گا میں حقِ الفت ادا کروں گا ------------- یہ دل تو تیرا ہی ہو گیا ہے تری رضا میں جیا کروں گا ---------------- خدا تجھے بھی وفا سکھائے میں تیری خاطر دعا کروں گا ---------- تری یہ آنکھیں جو کہہ رہی ہیں پکار...
  17. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین عظیم ---------------------- افاعیل ---مفاعلاتن مفاعلاتن ------------ جو کیا تھا وعدہ وفا کروں گا میں حقِ الفت ادا کروں گا ------------- خدا تجھے بھی وفا سکھائے ترے لئے میں دعا کروں گا ---------- نبھا رہا ہوں میں عہد اپنا کہ دکھ نہ تجھ کو دیا کروں گا...
  18. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم محبّت خدا کی یہ کیا دل میں ارشد ہمیشہ سے یوں ہی سمائی ہوئی ہے ----------- باقی تبدیلیاں بھی نوٹ کر لی ہیں ۔ اب ساری غزل دوبارہ لکھنے کی ضرورت نہیں ہے شائد۔
  19. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم الف عین اصلاح کے بعد دوبارا --------- جہالت جو دنیا پہ چھائی ہوئی ہے یہ انساں کی اپنی ہی لائی ہوئی ہے ------------- جو محبوب میرا ہے ناراض مجھ سے یہ سازش کسی کی بنائی ہوئی ہے ------------ یا --- مرا یار ناراض ہے آج مجھ سے یہ تیلی کسی کی لگائی ہوئی ہے...
  20. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    عظیم ایک بار پھر معذرت کے ساتھ ------------- نفرتوں کا ہی تمہاری بات میں اظہار ہے سوچتا ہوں یہ تمہارا کس طرح کا پیار ہے ساتھ تیرے دیکھ کر دنیا سبھی ناراض ہے دوں گا تیرا ساتھ پھر بھی ، تُو مرا دلدار ہے بھوک سے کچھ مر رہے ہیں ، مال کچھ کے پاس ہے خرچ سب کے ایک جیسے یہ...
Top