واہ۔۔۔ سن تو نہیں پائے لیکن خالد صاحب کی مہربانی سے پڑھنے کے لئے مہیا ہو گئی۔۔۔
اس کے وصال کے لیے، اپنے کمال کے لیے
حالتِ دل کہ تھی خراب، اور خراب کی گئی
یہ شعر پڑھ کر بے ساختہ فراز کا یہ شعر یاد آ گیا کہ
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں۔۔۔
ہائے ہائے ہائے۔۔۔