اب کچھ بہتر لگے تو!!
۔
رہے تلخ کام و دہن، صبح نو
ہو زوروں پہ جب انجمن، صبح نو
سکھا خوئے تازہ زمانے کو یوں
بدل ڈال طرزِ کہن ،صبح نو
کبھی چھوڑے فطرت جو مشاطگی!
کریں کچھ تو ہم بھی جتن ،صبح نو
رکھیں رشتہ قائم جو برگ و سمن
تبھی گل ہو رشکِ چمن، صبح نو
۔
اور اگر یہ شعر
رہے تلخ کام و دہن، صبح نو
ہو...