آپ احباب اور اساتذہ کرام کی آراء کی روشنی میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں مکمل غزل کی شکل میں پیش خدمت ہیں۔
قصۂ درد بھی کبھی لکھنا
اپنی عادت رہی خوشی لکھنا
دشتِ دل میں پئے نمو غم ہیں
روگ ہے ذوقِ تازگی لکھنا
چارہ سازوں سے اتنا بھی نہ ہوا
اک تسلی کا حرف ہی لکھنا
بزمِ رنداں، بروئے ساقی یوں
کام و لَعلِیں...