اگر آپ ردیف کو ختم کر دیں اور قوافی کو ردیف کی جگہ اس صورت میں لے آئیں جیسے ، رہا ، لگا ، بہا، کھلا ، چلا ، سنا ، بکا وغیرہ وغیرہ ، تو دوسرے مصرع میں معمولی ردوبدل سے آپ کی غزل اسی صورت میں برقرار رہ سکتی ہے۔ آپ کو نئے سرے سے محنت نہیں کرنی پڑے گی .
مثال کے طور پر :
ہے رہ ِ ذلت پہ اور کرتا ہے...