کسی بزرگ کو خدا کی طرف سے اشارہ ہوا ، آپ جو چاہیں مجھ سے مانگیں، آپ کو عطا کیا جائے گا۔ اور وہ بزرگ مستجاب الدعاء تھے۔ تو آپ نے جواباً عرض کیا ، سبحان اللہ، وہ ذات جو جمیع علوم پر حاوی ہے ، ایک جاہل سے فرماتی ہے مانگ جو مانگنا چاہتا ہے۔ مجھے کیا معلوم کہ میرے لئے فلاں شے بہتر ہے اور فلاں شے...
خوبصورت، رواں و دلکش تحریر۔۔۔:)
اتنی اچھی تحریر میں مندرجہ ذیل ٹائپو کسی ذوق لطیف رکھنے والے کا لطف خراب نہ کریں۔ اس لئے تدوین فرما لیں۔۔۔:)
مسافر نے خوش پوش کو پھر مخطاب کیا: مخاطب
حدِ بسات: بساط۔۔۔
آ، کہ نذرِ دردِ الفت ہر خوشی کرتے ہیں ہم
آ، کہ قرباں آخری ارمان بھی کرتے ہیں ہم
آرزو یہ ہے کہ کوئی آرزو پوری نہ ہو
آرزو بھی کس قدر حسرت بھری کرتے ہیں ہم
۔۔۔
میں شاہرگ توں وی اقرب ہاں، تو جاناں تو وی ہیں نیڑے
جو دل نیں سینیآں اندر، ٹھکانے سارے تیرے نیں
ایک بار پھر سبحان اللہ۔۔۔
اور کیا کہنے۔۔۔:)
اللٌٰھم صل وسلم وبارک علٰی سیدنا و سیدالمرسلین، خاتم النبین، شفیع المذنبین، انیس الغریبین، رحمت اللعالمین، راحت العاشقین، مرادالمشتاقین، شمس العارفین،...