نیرنگ خیال بھائی نے علی زریون کی ایک غزل ارسال کی محفل پہ تو سوچا کہ میں بھی یہ نظم ارسال کر ہی دیتا ہوں۔ کافی عرصے سے سوچ رہا تھا کہ یہ نظم پوسٹ کروں۔ علی زریون کے ایک مشاعرے میں سنی تھی اور بہت پسند آئی لیکن ٹائپنگ اسے پوسٹ کرنے میں مانع تھی۔
میں عشق الست پرست ہوں، کھولوں روحوں کے بھید
مرا...
نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاپر اور محبت میں فی الحال فرق نہیں ہے، ویسے فرق ہے:D
نوٹ: یہ فی الحال غیر معینہ مدت کے لئے نافذ العمل کیا جاتا ہے۔
احباب نوٹ فرما لیں۔
دیکھیے انجمن میں خاموش نہیں بیٹھتے
ورنہ بقول جون ایلیا ہم سمجھیں گے کہ
انجمن میں یہ "تیری" خاموشی
بردباری نہیں ہے، وحشت ہے
اور یہ "وحششت" صرف اور صرف محترم شاپر کی وجہ سے ہی ہو سکتی ہے:D
دیکھیے
اصل چیز شاپر ہے۔ شاپر کا ہونا ضروری ہے۔
باقی محبت تو راہ چلتے چلتے کی جا سلتی ہے لیکن شاپر کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے۔
جب سے بجٹ آیا ہے، تب سے صرف شاپر ہی شاپر ہے۔
محبت تو اب قبل از مسیح کی کوئی چیز معلوم ہوتی ہے۔
اب تو پتہ لگ ہی گیا ہو گا کہ
شاپر ہے محبت۔۔۔۔محبت ہے شاپر
شاپر اگر نہ ہوتا تو محبت نہ ہوتی
محبت اگر نہ ہوتی تو شاپر نہ ہوتا
یہ ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم بلکہ جسم و جان ککی صورت رکھتے ہیں
جہاں شاپر ہو گا، وہاں محبت ہو گی۔