اگر ابھی بھی "تاثیر" کی خاطر خواہ سمجھ نہ آئی ہو تو مزید وضاحت کے لیے پروین شاکر کا یہ شعر ملاحظہ فرمائیے۔
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
روح تک آ گئی "تاثیر" مسیحائی کی
:grin:
آپ نے محفل کیسے جوائن کی پڑھ کر ہنسی آئی۔ کچھ عرصہ قبل تک آپ کی بذلہ سنجی کے ڈنکے محفل میں بجا کرتے تھے۔ اب آپ کافی کم گو ہو گئے ہیں۔ اور کچھ سنجیدہ بھی۔ یہ کہیں شادی کا اثر تو نہیں ہے۔ :p
ہمارے علاقے تک تو نہیں پہنچا ہے۔ ہم نے انٹرنیٹ پہ شوبز کے لوگوں کو مناتے دیکھا ہے۔ یہ چونکہ ہمارا تہوار نہیں ہے تو اس سے کوئی وابستگی اور خوشی محسوس نہیں ہوتی۔ یوں بھی ہمارا ذاتی خیال ہے کہ متعلقہ اقوام اپنا اپنا تہوار منائیں تو اچھا لگتا ہے۔ :)
فن فئیر کی تیاریوں کے دوران پنجم جماعت کی ایک طالبہ نے اپنا پسندیدہ گانا اسٹیج پر گانے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ ہمیں پورا تو زبانی نہیں آتا لیکن ہم نے لکھا ہوا ہے۔ ہم نے پوچھا کونسا پسندیدہ گانا ہے؟؟ بولیں "میرے رشکِ قمر"
ہم نے کہا کہ ذرا دکھائیں کہاں لکھا ہے؟؟ ان کا "رشکِ قمر" دیکھ کے ہم...
"تیری گلیاں" نغمے میں ہیروئن کی وِش لسٹ میں اسی طرح کے چمکدار پانی کو ہاتھ لگانا بھی شامل ہوتا ہے۔ شاید یہ کرشمہ روز روز اور ہر جگہ پہ نہیں ہوتا ہے۔ :)