تم گردشِ دوراں سے پوچھو پھر خوابِ سحر کی بات کرو
آسان نہیں رستہ دل کا مت اذنِ سفر کی بات کرو
(تم گردشِ دوراں سے پوچھو پھر خوابِ سحر کی بات کرو
آسان کہاں جذبوں کا سفر مت اذنِ سفر کی بات کرو)
اشعار میں ڈھالو رنج و الم احباب کے دل کو تڑپا دو
اب ذوقِ نظر سے پہلے ہی تم خونِ جگر کی بات کرو
(لفظوں...