اصلاح کے بعد مکمل غزل پیشِ خدمت ہے۔
چھپا دل میں مرے رنج و الم دیکھو
مری یہ چشمِ ویراں آج نم دیکھو
لبوں کو جام سے ہٹنے نہیں دیتے
مئے گل گوں پئیں شیخِ حرم دیکھو
ملی منزل بھٹکتے دل کے جذبوں کو
جبیں نے پا لیا نقشِ قدم دیکھو
مری سب حسرتیں خوں ہو گئیں دل میں
محبت نے روا رکھا ستم دیکھو
نہ دیں...