لبوں کو جام سے ہٹنے نہیں دیتے
مئے گل گوں پئیں شیخِ حرم دیکھو
(مئے کوثر پیئں شیخِ حرم دیکھو)
(سراپا عیش اب شیخِ حرم دیکھو)
بھائی عاطف ملک
بنا لو یادگار اک پیار کی تم بھی
سدھارو یہ جہاں، کوئے عدم دیکھو
نہ دیں الزامِ زخمِ دل جو نشتر کو
چھپاتے ہیں جنوں پرور یوں غم دیکھو
چھپا/ چھپے دل میں مرے رنج و...