"کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میں"
تری چاہت مجھے لے آئی ہے کس دور محزوں میں
تری باتیں جگر میرا جلائیں اس طرح جاناں
(تری یادیں مرے دل میں سجا لیں درد کی محفل)
اتر آئے جگر کا خون میری چشم گلگوں میں
بدل جائے تصور ہی وفاؤں کا جہاں میں پھر
بچھائے گر کبھی لیلی نگاہیں راہ مجنوں میں
(بدل دے...