کیمیائے سعادت امام غزالی کی شہرۃ آفاق تصانیف میں سے ایک ہے۔ اِس سے ایک اقتباس پیش کرنا چاہوں گا کہ آج سے کم و بیش ایک ہزار سال قبل ایک صاحبِ راز نے جو باتیں کیں اُمید ہے وہ میری گذشتہ نگارشات کی خاطر خواہ تفہیم کا وسیلہ بنیں گی:
۔ ۔ ۔ ۔ ۔دِل آئینہ کی مانند ہے اور لوحِ محفوظ اِس آئینہ کی مانند ہے...