شام ہوتے ہی چراغوں کو بجھا دیتا ہوں
دل ہی کافی ہے تری یاد میں جلنے کے لئے
(قلفی کھوئے والی ملائی والی ریڑھی پر لکھا ہوا شعر، بچپن میں پڑھا ہوا ابھی تک یاد ہے)
سبحان اللہ۔۔۔ اگر یہی بات ہے تو صحیح مسلم کی اس حدیث کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں۔ جس کو امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے ریاض الصالحین میں بھی نقل فرمایا ہے کہ
فقال رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم :
"مَنَّ سَنَّ فِی الِاسلَامِ سُنّۃً حَسَنَۃً فَلَہ اَجرَھَا وَاجرُمَن عَمِلَ بِھَا مِن بَعدِہ مِن غَیرِ...
سبز و شاداب گلستان تمنا ہووے
کاش مسکن مرا صحرائے مدینہ ہووے
ہند میں گرم تپش یوں دل مضطر ہے مدام
دام میں جیسے کوئی مرغ تڑپتا ہووے
مجھ کو بھی روضہء اقدس کی زیارت ہو نصیب
زہے قسمت جو سفر سوئے مدینہ ہووے
جب کہیں قافلے والے کہ مدینے کو چلو
شوق میں پھر تو مرا اور ہی نقشہ ہووے
ننگے پاؤں وہیں ہو...