اول تو اس آیت کی نہایت نا مناسب تفسیر کی گئی ہے...
دوم اس آیت میں نماز کا ذکر ہے نہ نماز والے امام کا بلکہ یہ تفسیر ہے کہ اے خدا ہمیں نیکو کاروں کا پیشوا بنا یعنی لوگ ہمیں دیکھ کر ہم سے دین سیکھیں اور دین دار بنیں...
ثالث یہاں دعا کرنے والے کا صیغہ مذکر ہے. امام بننے کے لیے وہی دعا...