الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-----------
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
----------
آنکھوں سے بات دل کی چھپائی نہ جا سکی
لیکن زباں پہ مجھ سے یہ لائی نہ جا سکی
------------
عہدِ وفا جو مجھ سے وہ کر کے مُکر گئے
اپنی ہی بات ان سے نبھائی نہ جا...
احسن بھائی بہت بہت شکریہ ،واقعی بہت اچھی تجاویز ہیں ،اگر ابھی تبدیلیاں کیں تو استادِ محترم پسند نہیں کریں گے ،وہ ایک نظر دیکھ لیں لیں تو انشاءاللہ ضرور ان کو شامل کر لوں گا
،ایک بار پھر شکریہ
الف عین
--------
(اصلاح کے بعد دوبارا )
------------
کتنا گرا دیا تھا حرص و ہوا نے مجھ کو
پھر سے اٹھا دیا ہے خوفِ خدا نے مجھ کو
-------------
سب لوگ بے خبر تھے کردار کیا ہے میرا
رسوا کیا جہاں میں میری خطا نے مجھ کو
-------------
سب سے خوشی سے ملنا یہ ہے نبی کی سنّت...
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
--------------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
--------
بے خوف کر دیا ہے خوفِ خدا نے مجھ کو
دنیا بھلا کے رکھ دی رب کی رضا نے مجھ کو
---------------
چاہت سے سب کو ملنا یہ ہے نبی کی سنّت
رستہ دکھا دیا ہے ان کی ادا نے...
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------
خوشیاں منا رہے ہیں ایسے فساد کر کے
آئے ہیں لوگ جیسے کوئی جہاد کر کے
-----------
مانگیں تھیں جو دعائیں پوری خدا نے کر دی
دل خوش ہوا ہے میرا حاصل مراد کر کے
-------------...
الف عین
-------------
بنا لیا ہے یار جب تو اختیار دے دیا
اسی کو میں نے سونپ دی ہے اپنی سب زمام بھی
-----------
یہ محفلیں سرود کی جہاں ہے جن پہ شیفتہ
مری نظر میں کچھ نہیں ہیں اور سب حرام بھی
------------
رہے گا میرا نام بس ، نہیں رہوں گا میں یہاں
ہے چار پل کے...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------
استادِ محترم ،اگر مطلع اس طرح تبدیل کر دیا جائے اور اس کے مطابق ساری تبدیل کر دی جائے تو کیا یہ مناسب ہو گا
یہ نا تمام حسرتیں ،ہے جن کا نام زندگی
کبھی ملیں نہ چاہتیں ، ہے جن کا نام زندگی
-----------
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن
----------
ہیں نا تمام حسرتیں ، ہے اس کا نام زندگی
ملی نہ ہم کو چاہتیں ، ہے اس کا نام زندگی
-----------------
اسے یہاں سزا ملی ، نہ جس کا کچھ قصور تھا
یہاں نہیں...
الف عین
( اصلاح کے بعد دوبارا حاضرِ خدمت )
---------
خیالِ یار دل میں ہے زباں پہ اس کا نام بھی
گواہ اس پہ دیکھئے ہے میرا سب کلام بھی
-----------------
ہے جس کو میں نے دل دیا وہی ہے میرا یار اب
اسی کو میں نے سونپ دی ہے خود کی اب زمام بھی
------------
یہ...
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
---------
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن
--------
خیالِ یار دل میں ہے زباں پہ اس کا نام بھی
گواہ اس پہ دیکھئے ہے میرا سب کلام بھی
-----------------
لگی ہے لو خدا سے ہی اسی کا مجھ کو آسرا
دکھا رہا ہے راستہ وہی...
شکریہ احسن بھائی دونوں جگہ آپ کی رائے بہت خوب صورت اور مذاق اور بھی خوبصورت۔اب کسی اور بحر میں کسی اور موضوع پر لکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب بھی کوئی نیا خیال ذہن میں آتا ہے تو جب اس کی تقطیع کرتا ہوں تو پھر یہی بحر (مفعول فاعلاتن ) نکل آتی ہے تو...
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
@محمّداحسن سمیع؛راحل؛
----------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
ہے بجلیوں کی زد میں میرا یہ آشیانہ
اپنے کرم سے یا رب تُو ہی اسے بچانا
-----------
ملنے کی یار تجھ سے خواہش بہت ہے لیکن
حالات کہہ رہے ہیں ملنے ابھی نہ جانا
---------------...
الف عین
(اصلاح کے بعد دوبارا )
----------
مشہور ہو گئے ہیں محبت کے باب میں
ہے اوجِ زندگی یہ ہمارے حساب میں
-------------
کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو اپنی کتاب میں
-------------
سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
پھر کیوں چھپا رہا ہوں میں اس کو...
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں
یہ زندگی کا تاج ہے اپنے حساب میں
-----------------
کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
نرمی لکھی ہے ہم نے تو دل کی کتاب میں
-------------...
محترم الف عین صاحب خلیل الرحمن بھائی اور راحل بھائی ، آپ سب کا بے حد شکر گزار ہوں ۔ آپ سب کے کمنٹس نے دل خوش کر دیا ۔ یہ سب آپ احباب کی محنتوں کا نتیجہ ہے جو میں کچھ لکھنے کے قابل ہوا ہوں
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------
فاعلاتن مفاعلن فِعْلن
-----
اس نے وعدہ کیا ہے آنے کا
پھر ارادہ ہے دل دکھانے کا
-------------
آ گئے ہیں تو مل گیا موقع
بات بگڑی ہوئی بنانے کا
-------------
ان کو عادت ہے رُوٹھ جانے کی
کام کرتا ہوں میں منانے...
الف عین
(دوبارا )
دل سے اتر گیا ہے دل میں اترنے والا
مانا حسیں ہے لیکن من کا بہت ہے کالا
------------
رہتا تھا دل میں میرے جیسے اسی کا گھر ہو
کرتا تھا پیار اس کا دل میں مرے اجالا
-------------
لینے میں نام اس کا میرے لئے ہے سبکی
-------یا
اب اس کا نام لینا مجھ...