اگر بات پشتونوں (پٹھانوں) پر بنائے جانے والے لطیفوں کے حوالے سے ہورہی ہے تو میں متفق ہوں اور واقعی یہ رویہ قابلِ مذمت ہے۔ تفصیلی تبصرے کا انتظار رہے گا!
ٹیگیائے گئے احباب سے گزارش ہے کہ اس تحریر کو پڑھ کر اپنی آراء سے نوازیں۔ یہاں یہ وضاحت کرتا چلوں کہ میں نے تحریر کسی تعصب کے زیرِ اثر پیش نہیں کی بلکہ میں ایک عرصے سے قریب قریب وہی دکھ اپنے اندر محسوس کررہا ہوں جس کے تابع مبشر اکرم صاحب نے یہ تحریر لکھی۔ اسی لئے میں نے انہیں درخواست کی کہ اگر وہ...
پیش نوشت: یہ تحریر مبشر اکرم صاحب کے بلاگ سے حاصل کی گئی ہے اور ان کی اجازت سے پیش کی جارہی ہے۔ تحریر میں موجود پروف کی غلطیوں کی تصحیح اس اندیشے کے پیشِ نظر نہیں کی گئی کہ کہیں اس سے مصنف کے اسلوب پر زد نہ پڑے! ع ب
میں گورنمنٹ ریلوے مڈل سکول، ملکوال، میں چوتھی جماعت کا طالبعلم تھا اور ہمارے...
تری زمین، ترا آسماں برائے فروخت
مجھے تو لگتا ہے سارا جہاں برائے فروخت
بلک رہے ہیں مرے سامنے مرے بچے
میں لکھ رہا ہوں مکاں پر 'مکاں برائے فروخت'
ضعیف کوزہ گر! زندگی بخیر، یہ کیوں
لکھا ہوا ہے، نیا خاک داں برائے فروخت
اسے نصیب کا لکھا ہی جانیے ورنہ
کہاں وہ یوسفِ کنعاں، کہاں برائے فروخت
میں تھک...
ایک بچہ رخصتی کے وقت دلہن کو شدت سے روتے ہوئے دیکھ کر اپنے ماں سے پوچھنے لگا کہ امی، دلہن تو بہت زیادہ رو رہی ہے۔ دولہا کیوں نہیں رو رہا؟
ماں: بیٹا، دلہن تو صرف گیٹ تک ہی روئے گی مگر اس کے بعد دولہا قبر تک روتا رہے گا! :)