نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    عزیز حامد مدنی وہی داغِ لالہ کی بات ہے کہ بہ نامِ حسن ادھر گئی ۔ عزیز حامد مدنی

    وہی داغِ لالہ کی بات ہے کہ بہ نامِ حسن ادھر گئی کوئی کیا کہے کہ کہاں کہاں ترے خالِ رخ کی خبر گئی کوئی ہاتھ دشنۂ جاں ستاں کوئی ہاتھ مرہمِ پرنیاں یہ تو ہاتھ ہاتھ کی بات ہے کوئی وقت پا کے سنور گئی وہی ایک سود و زیاں کا غم جو مزاجِ عشق سے دور تھا وہ تری زباں پہ بھی آ گیا تو لگن ہی جی کی بکھر...
  2. فرخ منظور

    عزیز حامد مدنی ہزار وقت کے پرتَو نظر میں ہوتے ہیں ۔ عزیز حامد مدنی

    ہزار وقت کے پرتو نظر میں ہوتے ہیں ہم ایک حلقۂ وحشت اثر میں ہوتے ہیں کبھی کبھی نگۂ آشنا کے افسانے اسی حدیثِ سرِ رہ گزر میں ہوتے ہیں وہی ہیں آج بھی اس جسمِ نازنیں کے خطوط جو شاخِ گُل میں جو موجِ گُہر میں ہوتے ہیں کُھلا یہ دل پہ کہ تعمیرِ بام و در ہے فریب بگُولے قالبِ دیوار و َدر میں ہوتے...
  3. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اک الف پڑھو چھٹکارا ہے ۔ بلھے شاہ

    اک الف پڑھو چھٹکارا ہے اک الفوں دو تن چار ہوئے پھر لکّھ کروڑ ہزار ہوئے پھر اوتھوں باہجھ شمار ہوئے ہِک الف دا نُکتہ نیارا اے اک الف پڑھو چھٹکارا اے کیوں پڑھنائیں گَڈ کتاباں دی سر چانائیں پنڈ عذاباں دی کیوں ہویاں شکل جلاداں دی اگے پینڈا مشکل بھارا ہے اک الف پڑھو چھٹکارا ہے بِن حافظ حفظ...
  4. فرخ منظور

    جگر عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ ۔ جگر مراد آبادی

    عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ ماہتاب آفتاب ہیں ہم لوگ گرچہ اہلِ شراب ہیں ہم لوگ یہ نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ شام سے آ گئے جو پینے پر صبح تک آفتاب ہیں ہم لوگ ہم کو دعوائے عشق بازی ہے مستحق عذاب ہیں ہم لوگ ناز کرتی ہے خانہ ویرانی ایسے خانہ خراب ہیں ہم لوگ ہم نہیں جانتے خزاں کیا ہے کشتگانِ...
  5. فرخ منظور

    جگر عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ ۔ جگر مراد آبادی

    عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ ماہتاب آفتاب ہیں ہم لوگ گرچہ اہلِ شراب ہیں ہم لوگ یہ نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ شام سے آ گئے جو پینے پر صبح تک آفتاب ہیں ہم لوگ ہم کو دعوائے عشق بازی ہے مستحق عذاب ہیں ہم لوگ ناز کرتی ہے خانہ ویرانی ایسے خانہ خراب ہیں ہم لوگ ہم نہیں جانتے خزاں کیا ہے کشتگانِ...
  6. فرخ منظور

    میر حسن کب میں گلشن میں باغ باغ رہا ۔ میر حسن

    کب میں گلشن میں باغ باغ رہا میں تو جوں لالہ واں بھی داغ رہا جو کہ ہستی کو نیستی سمجھا اُس کو سب طرف سے فراغ رہا ہے یہ کس عندلیب کی تربت جس کا گُل ہی سدا چراغ رہا سیرِ گلشن کریں ہم اُس بن کیا اب نہ وہ دل نہ وہ دماغ رہا طبعِ نازک کے ہاتھ سے اپنے عمر بھر میں تو بے دماغ رہا دور میں تیرے تشنہ لب...
  7. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اُٹھ جاگ گھراڑے مار نہیں ۔ بلھے شاہ

    اُٹھ جاگ گھراڑے مار نہیں ایہہ سون تیرے درکار نہیں اک روز جہانوں جانا ہے جا قبرے وچ سمانا ہے تیرا گوشت کیڑیاں کھانا ہے کر چیتا مرگ وِسار نہیں اُٹھ جاگ گھراڑے مار نہیں ایہہ سون تیرے درکار نہیں تیرا ساہا نیڑے آیا ہے کجھ چولی داج رنگایا ہے؟ کیوں اپنا آپ ونجایا ہے اے غافل تینوں سار نہیں اُٹھ جاگ...
  8. فرخ منظور

    داغ اِدھر دیکھ لینا اُدھر دیکھ لینا ۔ داغ دہلوی

    اِدھر دیکھ لینا اُدھر دیکھ لینا کن انکھیوں سے اس کو مگر دیکھ لینا فقط نبض سے حال ظاہر نہ ہوگا مرا دل بھی اے چارہ گر دیکھ لینا کبھی ذکرِ دیدار آیا تو بولے قیامت سے بھی پیشتر دیکھ لینا نہ دینا خطِ شوق گھبرا کے پہلے محل موقع اے نامہ بر دیکھ لینا کہیں ایسے بگڑے سنورتے بھی دیکھے نہ آئیں...
  9. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اپنے سنگ رلائیں پیارے، اپنے سنگ رلائیں ۔ بلھے شاہ

    اپنے سنگ رلائیں پیارے، اپنے سنگ رلائیں پہلے نیُونہہ لگایا سی تیں آپے چائیں چائیں میں لایا ہے کہ تُدھ لایا، اپنی اور نبھائیں راہ پواں تاں دھاڑے بیلے، جنگل لکھ بلائیں بُھوکن چیتے چِت مچتے، بھوگن کرن ادائیں پار تیرے جگاتر چڑھیا، کنڈھے لکھ بلائیں ہُول دلے دا تھر تھر کنبدا، بیڑا پار لنگھائیں کر لے...
  10. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اب ہم ایسے گم ہوئے ۔ بلھے شاہ

    اب ہم ایسے گم ہوئے پریم نگر کے شہر اپنے آپ نوں سودھ رہے ہیں نہ سر ہاتھ نہ پیر کھوئی خودی اپنا پد چیتا تب ہوئی گل خیر لَتھے پگڑےپہلے گھر تھیں کون کرے نِر ویر بلھا شوہ ہے دوہیں جہانیں کوئی نہ دِسدا غیر (بلھے شاہ)
  11. فرخ منظور

    داغ ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم ۔ داغ دہلوی

    ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم ہر دم پناہ مانگتے ہیں ہر بلا سے ہم معشوق جائے حور ملے، مے بجائے آب محشر میں دو سوال کریں گے خدا سے ہم گر تو کسی بہانے آ جائے وقتِ نزع ظالم کریں ہزار بہانے قضا سے ہم گو حالِ دل چھپاتے ہیں پر اس کو کیا کریں آتے ہیں خودبخود نظر اک مبتلا سے ہم ناچار...
  12. فرخ منظور

    مکمل تھالی کا بینگن ۔ کرشن چندر

    تھالی کا بینگن تحریر: کرشن چندر تو جناب جب میرم پور میں میرا دھندہ کسی طور نہ چلا، فاقے پر فاقے ہونے لگے اور جیب میں آخری اٹھنی رہ گئی تو میں نے جیب میں سے آخری اٹھنی نکال کر اسے دیتے ہوئے کہا:'' جا بازار سے بینگن لے آ، آج چپاتی کے ساتھ بینگن کی بھاجی کھا لیں گے۔ '' وہ نیک بخت بولی:''اس وقت تو...
  13. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اب لگن لگی کِیہہ کریے؟ ۔ بلھے شاہ

    اب لگن لگی کِیہہ کریے؟ نہ جی سکیے، نہ مَریے تُم سُنو ہماری بیناں موہے رات دِنے نہیں چیناں ہُن پِی بِن پَلک نہ سریے اب لگن لگی کِیہہ کریے؟ نہ جی سکیے، نہ مَریے اِیہہ اَگن بِرہوں دی جاری کوئی ہَمری پِیت نواری بِن درشن کیسے تَریے! اب لگن لگی کِیہہ کریے؟ نہ جی سکیے، نہ مَریے بُلھّاؔ پئی مصیبت...
  14. فرخ منظور

    حرف حرف، لہو لہو ۔ ڈاکٹر صغیر صفی

    حرف حرف، لہو لہو مجھے خط ملا ہے غنیم کا بڑی عجلتوں میں لکھا ہوا کہیں رنجشوں کی کہانیاں کہیں دھمکیوں کا ہے سلسلہ مجھے کہہ دیا ہے امیر نے کرو حسنِ یار کا تذکرہ تمہیں کیا پڑی ہے کہ رات دن کہو حاکموں کو برا بھلا تمہیں فکرِ عمرِ عزیز ہے تو نہ حاکموں کو خفا کرو جو امیرِ شہر کہے تمہیں وہی شاعری میں...
  15. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اَب کیوں ساجن چِر لایو رے؟ ۔ بلھے شاہ

    اَب کیوں ساجن چِر لایو رے؟ ایسی آئی مَن میں کاء دُکھ سُکھ سبھ وَنجایو رے ہار سنگار کو آگ لگائوں گھَٹ اُپّر ڈھانڈ مچایو رے اَب کیوں ساجن چِر لایو رے؟ سُن کے گیان کی ایسی باتاں نام نشان سبھی اَن گھاتاں کوئل وانگوں کُوکاں آتاں تَیں اَجے دی ترس نہ آیو اے اَب کیوں ساجن چِر لایو رے؟...
  16. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ الف اللہ دل رتّا میرا ۔ بلھے شاہ

    الف اللہ دل رتّا میرا مینوں ‘‘ب‘‘ دی خبر نہ کائی ‘‘ب‘‘ پڑھیاں کجھ سمجھ نہ آوے لذّت الف دی آئی ‘‘ع‘‘ تے ‘‘غ‘‘ دا فرق نہ جاناں ایہہ گَل الف سُجھائی بُلھیا! قول الف دے پورے جیہڑے دل دی کَرن صفائی (بلھے شاہ)
  17. فرخ منظور

    جوش حیرت ہے، آہِ صبح کو ساری فضا سنے ۔ جوش ملیح آبادی

    حیرت ہے، آہِ صبح کو ساری فضا سنے لیکن زمیں پہ بت، نہ فلک پر خدا سنے فریادِ عندلیب سے کانپے تمام باغ لیکن نہ گل، نہ غنچہ، نہ بادِ صبا سنے خود اپنی ہی صداؤں سے گونجے ہوئے ہیں کان کوئی کسی کی بات سنے بھی تو کیا سنے یہ بھی عجب طلسم ہے اے شورشِ حیات درد آشنا کی بات، نہ درد آشنا سنے شاہوں...
  18. فرخ منظور

    مکمل بائی فوکل کلب ۔ مشتاق احمد یوسفی

    بائی فوکل کلب (از خاکم بدہن) تحریر: مشتاق احمد یوسفی چار مہینے ہونے آئے تھے۔ شہر کا کوئی لائق ڈاکٹر بچا ہوگا جس نے ہماری مالی تکالیف میں حسب لیاقت اضافہ نہ کیا ہو۔ لیکن بائیں کہنی کا درد کسی طرح کم ہونے کا نا م نہ لیتا تھا۔ علاج نے جب شدت پکڑی اورمرض نے پیچیدہ ہو کر مفلسی کی صورت اختیارکرلی تو...
  19. فرخ منظور

    انور مسعود بجٹ میں نے دیکھے ہیں سارے ترے ۔ انور مسعود

    بجٹ میں نے دیکھے ہیں سارے ترے انوکھے انوکھے خسارے ترے اللے تللے ادھارے ترے بھلا کون قرضے اتارے ترے گرانی کی سوغات حاصل مرا محاصل ترے گوشوارے ترے مشیروں کا جمگھٹ سلامت رہے بہت کام جس نے سنوارے ترے مری سادہ لوحی سمجھتی نہیں حسابی کتابی اشارے ترے کئی اصطلاحوں میں گوندھے ہوئے کنائے ترے...
  20. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اک نقطے وچ گل مکدی اے ۔ بلھے شاہ

    اک نقطے وچ گل مکدی اے پھڑ نقطہ چھوڑ حساباں نوں کر دور کفر دیاں باباں نوں چھڈ دوزخ گور عذاباں نوں کر صاف دلے دیاں خواباں نوں گل ایسے گھر وچ ڈھکدی اے اک نقطے وچ گل مکدی اے اینویں متھا زمین گھسائی دا پا لما محراب دکھائی دا پڑھ کلمہ لوک ہسائی دا دل اندر سمجھ نا لیائی دا کدی بات سچی بھی لکدی اے اک...
Top