نتائج تلاش

  1. نور وجدان

    رفو گروں کو ہی علم ہوگا کہ اُن کے زخموں کا حال کیا ہے

    رفو گروں کو ہی علم ہوگا کہ اُن کے زخموں کا حال کیا ہے یہ وحشتوں کے اسیر جانیں کہ اُن کے جی کو ملال کیا ہے جواز ترکِ مسافرت کا ، سفر کا امکان ڈھونڈھنا کیا کہ دشتِ وحشت میں آگئے ہیں تو لوٹنے کا سوال کیا ہے یہ تیرگی کا غبار تو بس تمہارے آنے تک ہی یہاں ہے وگرنہ ہم کو بجھا کے رکھ دے ہوا کی اتنی مجال...
  2. نور وجدان

    سرمد----- ایک صوفی شاعر

    سرمد ایک صوفی شاعر ساری لینگویج کوڈنگ کے باعث مواد ہٹالیا ہے ۔اوپر لنک میرے بلاگ کا ہے ۔ جس کا جی چاہے ،یہاں سے پڑھ سکتا ہے
  3. نور وجدان

    ایک لمبی تمہید !

    اُردو محفل کی شراکت کو دو برس بیت گئے مگر آج تک اُردو کی کِسی کتاب کو پڑھنا نصیب نہیں ہوا ۔ کل جانے کیوں دل میں شہاب نامہ پڑھنے کی ُسوجی ۔ شہاب نامہ کو بچپنے میں پڑھا تھا اس لیے سوچا کہ اِسکو دوبارہ پڑھا جائے ۔ گوگل نے ساتھ ممتاز مفتی کے آپشنز پیش کیے ۔دونوں کی کتابیں کھولیں ۔ممتاز مفتی کی...
  4. نور وجدان

    کافر عشق ہوں میں بندہ اسلام نہیں

    کافر عشق ہوں میں بندہ اسلام نہیں بت پرستی کےسوا اور مجھے کام نہیں عشق میں پوجتا ہوں قبلہ و کعبہ اپنا اک پل دل کو میرے اس کے بنا آرام نہیں ڈھونڈتا ہے تو کدھر یار کو میرے ایماہ منزلش در دلِ ما ہست لبِ بام نہیں بوالہوس عشق کو تو خانہ خالہ مت بوجھ اُسکا آغاز تو آسان ہے پر انجام نہیں پھانسنے کو دلِ...
  5. نور وجدان

    سلسلہ اویسیہ

    سلسلہ اویسیہ کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ جناب حضرت اویس قرنی سے منسوب ہے ۔ حضرت اویس قرنی کا براہ راست رابطہ حقیقت سے تھا اس لیے مجاز میں کسی سلسلے کی ضرورت محسوس نہ ہوئی ۔یہی وجہ ہے کہ آپ کو حضور پاک صلی علیہ والہ وسلم سے ملنے کی شدید خواہش تھی مگر مل نہیں پائے کیونکہ آپ کی روح آخری نبی پر ایمان...
  6. نور وجدان

    مَن عِشق کی اگنی جلتی ہے، تم بَنہیّاں تھامو جان پِیا---- عیراد خالد

    مَن عِشق کی اگنی جلتی ہے، تم بَنہیّاں تھامو جان پِیا میں رُوپ سہاگن دھارَن کو، راہ دیکھوں نینَن تان پِیا بس ایک جھلک پہ جَگ سارا، تَج تیرے پیچھے چل نِکلی تو عِشق میرا، تو دِین میرا، تو عِلم میرا اِیمان پِیا میں ننگے پَیروں نَقش تیرے قدموں کے چُنتی آئی ہوں اب جان سے ہاری راہوں میں، یہ رستہ تو...
  7. نور وجدان

    محبوب کی محفل میں جب میں نے پڑھی تھی نعت

    احمد فلک کا نور ہیں ، چاند سبھی تاروں کے تقسیم رحمت ہوتی ہے ان کے ہی اشاروں سے ٭٭٭٭ محبوب کی محفل میں جب میں نے پڑھی تھی نعت جھوم کے سب کہنے لگے کیا ہیں میرے جذبات ٭٭٭٭٭ میں جوگن سرکار کی،نیچی میری ذات وصف ان کا کیسےہوبیاں،میری کیا اوقات ٭٭٭٭٭ تیری رہ پر میں چلوں ، میری بنے گی بات ہوگی زیارت جب...
  8. نور وجدان

    کالا رنگ اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    زندگی میں سب کچھ لُٹا چکنے کے بعد امید کے پہلو میں بیٹھے محبت کے نئے رنگوں سے کھیل رہی ہوں .افق پر قزح کے رنگوں نے دُنیا کی خوبصورتی بڑھا دی ہو جیسے ۔۔۔! امنگوں کے جاگنے سے من کے سمندر نے سپیوں کو پالیا ہو جیسے ۔۔۔! کچھ ایسے گمانوں میں جھومتی روح نے اداسی کو چادر کو سلیقے سے اوڑھنے کا سلیقہ سیکھ...
  9. نور وجدان

    فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے

    فراق ، وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے وہی دکھے نہیں ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے
  10. نور وجدان

    اِمکاں نہ کوئی آس, مِرے یار! کیا کریں

    اِمکاں نہ کوئی آس, مِرے یار! کیا کریں روئیں نہیں تو اور تِرے بیمار کیا کریں اِسکا بھی ذوق صرف چُنیدہ دِلوں کو ہے منزل سے بڑھ کے ہو جو رہِ یار, کیا کریں زنجیر ہے نہ طوق, نہ بیڑی نہ کوئی قُفل دل ہی نہ چاہے قید سے فرار, کیا کریں لائے ہیں آپ دفترِ دامانِ تار تار ہم چاکِ دل و جان کا شُمار کیا کریں...
  11. نور وجدان

    ابن آدم کو بنت حوا کا پیغام

    آدم نے جب سے خاکی زمین پر قدم رکھا ہے تب سے حوا اس کے ساتھ مل کر اس کی زندگی میں رنگ بھر رہی ہے ۔ کیا یہ عجیب نہیں کہ پھر بھی مرد عورت کو ٹیرھی پسلی کے نام سے منسوب کیئے ہوئے ہے ۔ ۔ اپنی نفسانی خواہشات میں مبتلا ہوتے عورت کو اپنا کھلونا بنا لیتا ہے ۔ عورت کے کاندھے پر بندوق رکھ کر چلاتے اپنی...
  12. نور وجدان

    جفا کا نام مت لے ، یاں وفا سے کام چلتے ہیں

    جفا کا نام مت لے ، یاں وفا سے کام چلتے ہیں وہی دنیا میں باقی رہتے جو مر کے بھی جیتے ہیں ملی معراج ھو سے ، عکسِ ھو میں ذات ہےموجود کمالِ رقص بسمل میں ہی ہم اپنا اوج پاتے ہیں رموزِ عشق ہجرت کی بدولت کھولتے ہیں ہم ہمی قالو بلی کے رقص میں اکثر جو رہتے ہیں نمودِ ہست کی فطرت کے جلتے دیے رہنے...
  13. نور وجدان

    ازل نے کی ابد کی جستجو مقامِ ھو تلک

    ازل نے کی ابد کی جستجو مقامِ ھو تلک جنون کو ملے گی آبرو مقامِ ھو تلک فلک کا نور جب وجود میں سما رہا تھا تب خودی میں آئنہ تھا روبرو مقام ھو تلک نبی کی میم کی کہانی الف کی مثال ہے ْخلق جو آئنے ہوئے ھو سے مقامِ ھو تلک حسن ، حسین یہ علی کے ہیں چمن کے لالہ زار انہی سے ہستی کی ہوئی نمو...
  14. نور وجدان

    بھنور کی کیا مجال یہ ہمیں ڈبو چلے

    خبر نہیں تھی جانے کیسے لہروں میں گھرے بھنور کی کیا مجال یہ ہمیں ڈبو چلے کہاں کہاں تلک مجھے اڑان مل سکے ترے یہ صید جال بچھنے چار سو لگے! یہ کیسا دھوکہ زندگی ہے! کون جانے ہے ! دکھاوا یہ خوشی کا جانے کب تلک چلے ! کمان سے جو تیر نکلا ، سینے میں کھبا تری نگہ سے کتنے دل فگار ہو چلے قصور...
  15. نور وجدان

    اے زندگی اب رنگ نہ بدلنا

    زندگی سے بچھڑے اک عرصے ہوگیا ہے ۔جب زندگی ملتی ہے تو بچھڑی بچھڑی لگتی ہے ۔ زندگی کے کئی سال بعد میں اُسی مقام پر کھڑی ہوں ، جہاں سے سفر شُروع کیا تھا ۔ زندگی نے کیا کیا لیا ہے اس بات کے ذکر لا حاصل ہے مگر میں نے اس کو کیا دیا ہے یہ بات سود مند ہوتی اگر میں نے اپنی ناکامیوں کا بدلہ اسی زندگی سے...
  16. نور وجدان

    روح کی حقیقت ہے لا الہ الا اللہ

    روح کی حقیقت ہے لا الہ الا اللہ نفس کی قناعت ہے لا الہ الا اللہ شمس کی دَرخشانی پر ،قمر کی تابش پر یہ رقم شہادت ہے لا الہ الا اللہ آسمان کیوں عظمت پر ،زمیں کی ہستی پر نقش یہ علامت ہے لا الہ الا اللہ قلب کی وجودِ فانی پہ گر ہو تسخیری کرتا یہ دلالت ہے لا الہ الا اللہ خالقِ جہاں کا اب نور بس گیا...
  17. نور وجدان

    وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے

    وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے اب گلہ ہو بھی تو کیا تقدیر سے خون کب تک زخم سے جاری رہے لوگ مرہم رکھ چکے شمشیر سے خواب دیکھوں میں بہار شوق کا مت مچا تو شور اب زنجیر سے زخم رہتے ہیں ہرے دل کے یہاں لطف کیا ہو شوخیِ تحریر سے سب تمنائیں ہوئیں اب نورؔ ختم مت ڈرا ہمدم مجھے تقدیر سے
  18. نور وجدان

    ونڈو سیون کے وائرلیس ڈرائیور

    اک سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب ونڈو سیون کرتے ہوں تو وائ فائی کے ڈرائیورز چاہیے ہوتے .... یہ درائیورز ہر کسی سسٹم کے لیے یکساں ہوتے ہیں ...ان کا لنک. نام وغیرہ مل سکتا ہے
  19. نور وجدان

    All chains unchained

    All chains unchained The Cage is uncaged Fluttering is unuttered Silence is made gossip Burns are exhumed Waves turned into sea Flowers are in glea Universe is in rhythm Heart is toto broken Desert warmth in full swing Making one self to cry Ah! thy love is unfathomable Thy blessings irrevocable...
  20. نور وجدان

    کوئی سامان ِتشنگی مہیا کرو

    کوئی سامان ِتشنگی مہیا کرو اب ابر کی نہ برسات کی ضرورت ایک بادل کے کئی ٹکرے ہیں ہر ٹکرا پھر ایک بادل ہے اور ہر بادل کے پاس آسمان ہے سیلاب بہتا رہا یہاں وہاں لوگ سمجھتے رہے مکاں بہا ہے میں کہتی سب خاک خاک ہوگیا جو دنیا درد سمجھ رہی ہے اس کو میں نے ہنس کے پینا جو درد مجھے ملا ہے اس کو کوئی نہیں...
Top