ہوکے مجبور مجھے اس نے بھلایا ہوگا
زہر چپکے سے دوا جان کے کھایا ہوگا
دل نے ایسے بھی کچھ افسانے سنائے ہوں گے
اشک آنکھوں نے پیے اور نہ بہائے ہوں گے
بند کمرے میں جو خط میرے جلائے ہوں گے
ایک اک حرف جبیں پر ابھر آیا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے اس نے بھلایا ہوگا
اس نے گھبرا کے نظر لاکھ بچائی ہوگی
دل کی...