رات اتنی جا چکی ہے اور سونا ہے ابھی
اس نگر میں اک خاموشی کا خواب بونا ہے ابھی
کیوں دیا دل اس بُتِ کم سن کو ایسے وقت میں
دل سے شے جس کے لیے بس اک کھلونا ہے ابھی
ایسی یادوں میں گھرے ہیں جن سے کچھ حاصل نہیں
اور کتنا وقت ان یادوں میں کھونا ہے ابھی
جو ہوا ہونا ہی تھا سو ہو گیا ہے دوستو
داغ اس عہد ستم...