ع: کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا؟
اس فقیر کی تین کتابیں آئی ہیں (حال ہی میں)۔
1۔ اردو نظم: مجھے اک نظم کہنی تھی
2۔ پنجابی شاعری: پِنڈا پَیر دھرُوئی جاندے
3۔ اردو غزل: لفظ کھو جائیں گے
جی ہاں، جب علامتیں مر جائیں تو علامیتیں بن جاتی ہیں۔ :bee: ویسے اس میں انگریزی کہاں سے آ گئی؟
میں بھی اور دیگر دوست بھی آپ کے تبصروں کے منتظر ہیں۔ :bighug: :thumbsup2:
’’کہاں ہو تم؟‘‘
اسے اپنا تو کچھ پتہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے اور کس عالم میں ہے۔ سامنے دو آنکھیں تھیں اور ان سے زندگی گویا امڈ جانے کو بے تاب تھیاور سرمے کی گاڑھی چار دیواری اسے امڈنے سے روک رہی تھی۔ زندگی کہاں رکتی ہے بھلا، اس نے ایک اور روپ دھار لیا، روشنی کا روپ، جسے وہ کالی چار دیواری کسی...
۔۔۔۔ جاری
مرزا غالب کا وہ کہنا بہت معروف ہے کہ: "جاؤ میاں کسی گھسیارے سے سیکھو، میں تو قلعے کی زبان بولتا ہوں"۔ مرزا کا مقصود یہ ہرگز نہیں تھا کہ گھسیارے کی زبان اردو نہیں یا قلعے کی زبان اردو نہیں۔ مرزا نے اردو زبان کے دو نمایاں طبقات کا ذکر کیا تھا، اور مقصود یہ تھا کہ ان طبقات میں لسانی...
انگریزی کو انگریزی والے جانیں؛ اردو اور پنجابی میں تو زبان کے طبقات ہیں، بالکل ہیں۔ عرب ملکوں میں رہنے والے (بالخصوص پاکستانی) جانتے ہیں کہ عربی میں بھی ہیں۔ سو، آپ کی یہ بات دل کو بھاتی ہے۔
من حیث المجموع زبان کو ہم کسی ایک طبقے تک محدود نہیں کر سکتے اور نہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ مثلاً: "جناب زبان...
گستاخی معاف جناب لئیق احمد صاحب۔ اولین گزارش وہی کہ کہاں یہ بے مایہ فقیر اور کہاں منصبِ استاد! انگریزی اور اردو دونوں زبانوں کے کوئی صاحبِ ذوق عالم ہوں تو آپ کی علمی پیاس بجھانے کا کچھ سامان کریں، میری تو دعا ہے کہ آپ کی یہ پیاس بڑھتی رہے۔ اس فقیر پر تو سوال بھی نہیں کھلا ہے۔