نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تاجکستانی شاعر «لائق شیر‌علی» اپنی نظم «مِنبرِ کامّونیزْم» کے آخری بند میں اشتراکیت کو مُخاطَب کر کے اُس کی مذمّت کرتے ہوئے کہتے ہیں: "من نمی‌دانم چه دُشنامت دِهم، گُویمَت این نُکتهٔ باریک را - بیش از این کاری نکردی در جهان: خوار کردی مِلّتِ تاجیک را..." (لائق شیر‌علی) میں نہیں جانتا کہ تم کو...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان مسعود بن سُلطان محمود غزنوی» کی سِتائش میں ایک بیت: تو ای شاه این‌جا و سهمِ سِنانت ز دُشمن همی جان سِتاند به خاور (فرُّخی سیستانی) اے شاہ! تم یہاں ہو، لیکن تمہارے نیزے کا خَوف و ہَراس [تم سے دُور] سَمتِ مغرب/مشرق میں [تمہارے] دُشمن کی جان لے رہا ہے۔ (یعنی دُشمن کی جان لینے کے لیے تمہیں...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان مسعود بن سُلطان محمود غزنوی» کی سِتائش میں دو ابیات: به هر جنگ اندر نخُستین تو کردی زمین را ز خونِ مُعادی مُعَصفَر بسا تیغِ هندی که تو لعل کردی به هندوستان اندر از خونِ کافَر (فرُّخی سیستانی) ہر جنگ کے اندر اوّلاً تم [ہی] نے زمین کو عدُو کے خون سے زَعفَرانی کیا۔ کتنی ہی ہِندی تیغوں کو تم...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شہرِ «غزنین» اور اُس کے اطراف کا خِطّہ «زابُلِستان» کہلاتا تھا۔ «شاہنامۂ فردوسی» کے مطابق، اِسی خِطّے میں «رُستم» مُتولّد ہوا تھا اور یہ سرزمین «رُستم» کے آباء و اجداد کی ولایت و قلمرَو تھی۔ اور جیسا کہ معلوم ہے، سلاطینِ غزنوی بھی «زابُلستان» کے شہر «غزنین» سے منسوب تھے، کیونکہ یہ شہر اُن کا...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) ای دل! اگرت هوایِ این درگاه است بِگْذر ز وُجودِ خود که سدِّ راه است نفْیِ خود و اِثباتِ خُدا باید کرد این معنیِ لا اِلٰهَ اِلّا الله است (محمد فضولی بغدادی) اے دل! اگر تمہیں اِس درگاہ کی آرزو ہے۔۔۔ تو خود کے وُجود کو تَرک کر دو کہ [یہ] سدِّ راہ ہے۔۔۔ خود کی نفی اور خُدا کا اِثبات کرنا...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان مسعود بن سُلطان محمود غزنوی» کی سِتائش میں ایک بیت: به تو زنده و تازه شد تا قیامت نکو رسم و آیینِ بوبکر و عُمّر (فرُّخی سیستانی) تمہارے ذریعے سے حضراتِ ابوبکر و عُمَر کی رسم و روِشِ خوب تا قیامت زندہ و تازہ ہو گئی۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آتشِ عشق درین پردهٔ ناموس زنیم هرچه هستیم برِ خلق نمودار شویم (فیض کاشانی) [آئیے،] ہم [اپنے] اِس پردۂ ناموس میں آتشِ عشق لگا دیں، [اور] ہم جو کچھ ہیں (یعنی ہم جیسے ہیں ویسے ہی) مردُم کے سامنے نمودار ہو جائیں۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان احمد سنجر سلجوقی» کی سِتائش میں ایک بیت: روزِ کین و رزم در پیکار کردن چون علی روزِ دین و داد در ا‌نصاف دادن چون عُمَر (امیر مُعِزّی نیشابوری) وہ جنگ و رزْم کے روز پَیکار کرنے میں حضرتِ علی کی مانند ہے۔۔۔ وہ جزا و عدل کے روز اِنصاف دینے میں حضرتِ عُمَر کی مانند ہے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «ملِک ارسلان ارغو» کی مدح میں ایک بیت: سُنّی او را چو عُمَر داند و شیعی چو علی زان که هم عِلمِ علی دارد و هم عدلِ عُمَر (امیر مُعِزّی نیشابوری) سُنّی اُس کو حضرتِ عُمَر جیسا، جبکہ شیعی اُس کو حضرتِ علی جیسا گُمان کرتا ہے۔۔۔۔ کیونکہ وہ حضرتِ علی کے عِلم کا بھی حامِل ہے، اور حضرتِ عُمَر کے عدل...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دۆنیا - بیر بیلمه‌جه، دۆنیا - بیر تضاد، عاریفین دردی چۏخ، بیر ‌غم‌خارې یۏخ. ایختییار صاحیبی - ویجدان‌دان آزاد، ویجدان صاحیبی‌نین ایختییارې یۏخ. (بختیار وهاب‌زاده) دُنیا - ایک چیستان ہے، دُنیا - ایک تضاد ہے۔۔۔ عارف کا درد بِسیار ہے، [لیکن] اُس کے پاس [کوئی] غم‌خوار نہیں ہے۔۔۔ صاحبِ اختیار - ضمیر...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) حیاتېن سئوینجی ده، کده‌ری ده گؤزه‌ل‌دیر (بختیار وهاب‌زاده) زندگی کی شادمانی بھی، اور غم بھی زیبا ہے Həyatın sevinci də, kədəri də gözəldir.
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آذربائجانی شاعر «بختیار وهاب‌زاده» کی نظم «آنا دیلی» سے ایک اقتباس: دیل آچان‌دا ایلک دفعه آنا سؤیله‌یه‌ریک بیز، "آنا دیلی" آدلانېر بیزیم ایلک درس‌لیڲیمیز. ایلک ماهنېمېز لایلانې آنامېز اؤز سۆدۆیله ایچیریر روحوموزا بو دیل‌ده گیله-گیله. (بختیار وهاب‌زاده) اوّلین بار زبان کھولتے وقت ہم 'مادر' کہتے...
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آذربائجانی شاعر «بختیار وهاب‌زاده» کی ایک نظم کے ابتدائی چار مصرعے: بیر رنگی یۏخ، گؤی‌لرین مین رنگی‌نی سئویره‌م بیر گۆلۆ یۏخ، گۆل‌لرین چله‌نگی‌نی سئویره‌م. من چېخماغا تپه یۏخ، اوجا داغ ایسته‌ییره‌م، حیاتې حیات کیمی یاشاماق ایسته‌ییره‌م. (بختیار وهاب‌زاده) میں ایک رنگ سے نہیں، [بلکہ] آسمان کے...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) شاهی‌ست که تو هر چه بِپوشی داند بی‌کام و زبان گر بِخُروشی داند هر کس هوَسِ سُخن‌فُروشی داند من بندهٔ آنم که خموشی داند (مولانا جلال‌الدین رومی) وہ اِک [ایسا] شاہ ہے کہ تم جو کچھ بھی پوشیدہ کرو (رکھو)، جانتا ہے۔۔۔ تم اگر دہن و زبان [کی آواز] کے بغیر بانگ و فریاد کرو، [تو بھی] وہ جانتا...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «خواجه ابوسهل احمد بن حسن حمدوی» کے لیے ایک دُعائیہ بیت: همواره شادمانه زِیاد و به هر مُراد توفیق جُفتِ او و خُداوند یارِ او (فرُّخی سیستانی) وہ ہمیشہ شادمانہ جیے! اور [اُس کی] ہر مُراد میں توفیقِ [خُداوندی] اُس کی شریک، اور خُداوند تعالیٰ اُس کا یار ہو!
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «خواجه جلیل عبدالرزاق بن احمد بن حسن میمندی» کی مدح میں ایک بیت: به روزِ معرَکه با دُشمنِ خُدای، علی به ذوالفقار نکرد آن‌چه او کند به قصَب (فرُّخی سیستانی) جنگ و نبر‌ْد کے روز دُشمنِ خُدا کے ساتھ جو کچھ وہ [محض اپنے] بانْس کے ذریعے کرتا ہے، ویسا حضرتِ علی نے [بھی اپنی] ذوالفقار کے ذریعے نہ کیا تھا۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان محمود غزنوی» کی سِتائش میں ایک بیت: ز کشمیر تا پیشِ دریایِ چین بر او شهریاران کُنند آفرین (فردوسی طوسی) کشمیر سے لے کر بحرِ چین کے ساحل تک، [تمام] پادشاہان اُس پر آفرین کرتے ہیں۔
  18. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    «سرزمینِ بغداد» کی سِتائش میں جنابِ «محمد فُضولی بغدادی» کی ایک بیت: روادور اَولیا بُرجې دیمه‌ک اۏل بُقعهٔ پاکه که هر علّامه‌یه منزل‌گه و هر عِلمه مظهردۆر (محمد فضولی بغدادی) اُس سرزمینِ پاک کو «بُرجِ اَولیا» کہنا روا ہے۔۔۔ کہ [وہ/جو] ہر علّامہ کی منزِل‌گاہ اور ہر عِلم کی جائے ظُہور ہے۔ Revâdur...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سُلطان محمود غزنوی» کی سِتائش میں ایک بیت: ز بهرِ قویِ کردنِ دینِ ایزد همی‌گردد اندر جهان چون سِکندر (فرُّخی سیستانی) وہ دینِ خُدا کو قوی کرنے کے لیے سِکندر کی مانند جہان میں گھومتا پِھرتا ہے۔
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اولدوز سایاراق گؤزله‌میشه‌م هر گئجه یارې گئج گلمه‌ده‌دیر یار یئنه، اۏلموش گئجه یارې (شهریار تبریزی) میں نے ستارے گِنتے ہوئے ہر شب یار کا انتظار کیا ہے یار [اِس شب] دوبارہ دیر آ رہا ہے، شب نِصف گُذر چکی ہے Ulduz sayaraq gözləmişəm hər gecə yarı, Gec gəlmədədir yar yenə, olmuş gecə yarı.
Top