نتائج تلاش

  1. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    پہلی سیڑھی پر قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ منزلوں کی جُستجو میں رائیگاں اِک پل نہ ہو
  2. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کھول یوں مُٹھی کہ اِک جگنو نہ نِکلے ہاتھ سے آنکھ کو ایسے جَھپک لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو
  3. رباب واسطی

    مزاحیہ اقوال

    پیسہ واحد مذہب ہے جس کی عبادت پوری دنیا میں کی جاتی ہے
  4. رباب واسطی

    اپنی پسند دا پنجابی زبان دا اک شعر

    کیوں کل دی فکر اچ مرنا ایں ؟ توں فیر وی کل مر جانا اے..!!
  5. رباب واسطی

    کسی کے لیے بولنا بہت بڑی بات ہے لیکن کسی کی خاطر خاموش ہو جانا کمال ہے

    کسی کے لیے بولنا بہت بڑی بات ہے لیکن کسی کی خاطر خاموش ہو جانا کمال ہے
  6. رباب واسطی

    ایک جملہ کے لطائف

    اگر پاکستان میں دُعاؤں سے کام چلتا تو دوائیں اتنی مہنگی کبھی بھی نہ ہوتیں
  7. رباب واسطی

    کیا عُمر بسر ،ایسے ہی کرنے کے لئے ہے

    کیا عُمر بسر ،ایسے ہی کرنے کے لئے ہے یا تاب و تبِ عشق میں مرنے کے لئے ہے کس کس کے لئے اور کہاں تک میں سمیٹوں مٹّی تو کسی طور بکھرنے کے لئے ہے آرائش و تجمیل کے سامان بہم ہیں آمادہ مگر کون سنورنے کے لئے ہے آپ اپنے سے بھی صاف مکر جاتے ہیں یعنی جو بات ہے اپنی ،وہ مکرنے کے لئے ہے تعبیر کا اک خوف،...
  8. رباب واسطی

    براہِ‌ کرم پسندیدہ کلام میں پوسٹ کرنے سے پہلے اسے پڑھ لیں

    میں ایک زائد مرتبہ زمرہ "پسندیدہ کلام" میں اپنی پسند کا کلام شامل کر چکی، لیکن آج تک "پسندیدہ کلام" میں موجود ٹیگز میں ان میں سے کسی شاعر کے نام کا ٹیگ موجود نہ ہونے یا تلاش نہ کرپانے کی وجہ سے مجھے اپنے پسندیدہ شاعر کا پسندیدہ کلام بنا ٹیگ کے ہی پوسٹ کرنا پڑا اگر محفلین بھی اس زمرے میں کسی ٹیگ...
  9. رباب واسطی

    تونے ساقی تشنہ کاموں پر ستم کیا کر دیئے ::از:: گل بخشالوی

    تونے ساقی تشنہ کاموں پر ستم کیا کر دیئے مے کشوں نے اپنے ساغر تک لہو سے بھر دیئے دِلربا گُل رُت میں کلیوں کی کُھلیں آنکھیں صنم تیری یادوں نے میری آنکھوں میں آنسو بھر دیئے بُجھ گئے تھے شامِ غم میں زندگی کے جو چراغ عشق نے دِل کی گلی میں پھر سے روشن کر دیئے پار ہوجاتے ہیں دل کے جب وہ دیکھے اِک...
  10. رباب واسطی

    آن لائن بمقابلہ آف لائن

    (کتاب: ’’اکیسویں صدی کے اکیس سبق‘‘۔ ترجمہ و تلخیص: ناصر فاروق) حالیہ سالوں میں فیس بُک نے حیرت انگیز کامیابی حاصل کی ہے۔ اس وقت اس کے دو ارب سرگرم صارف ہیں۔ اگریہ اپنے وژن پر عمل درآمد کرنا چاہتا ہے تو اسے آن لائن اور آف لائن دنیا کے درمیان پُل بننا ہوگا۔ آن لائن کمیونٹی کا اجتماع آغاز...
  11. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کس زعم میں ہو حسن کے مارو جواب دو کیوں ہنس رہے ہو چاند ستارو جواب دو اصغر شمیم
  12. رباب واسطی

    میڈیا کا چکر

    کسی کارپوریٹ ادارے میں بڑے عہدے کےلئے ایک امیدوار کا انٹرویو ہورہا تھا۔ انٹرویو کرنے والوں کا ایک پینل تھا۔ امیدوار سے ایک سوال کیا گیا اور ابھی اُس نے جواب دِیا ہی تھا کہ پینل کے دوسرے ممبر نے دوسرا سوال داغ دِیا مگر اُمیدوار بھی کم نہیں تھا ہر سوال کا وہ ایسے جواب دے رہا تھا کہ جیسے اُس کو یہ...
  13. رباب واسطی

    روزمرہ کی باتیں اور کیفیات

    جس انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیئے دنیا بھر کے ممالک اپنے اپنے سالانہ بجٹ میں اربوں کھربوں روپے مختص کرتے ہیں وہی انسانیت بقاء کی تلاش میں ماری ماری پھر رہی ہے
  14. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چلے تو فاصلہ طے ہونہ پایا لمحوں کا رکے تو پاوٗں سے آگے نکل گئیں صدیاں ڈاکٹر فریاد آزرؔ
  15. رباب واسطی

    جنت میں صرف ہم جائیں گے

    ہمارے بڑے بھائی اور فلیمنگ کا کردار! دو سگے مسلم بھائیوں میں خاندانی مکان کے سلسلے میں تنازعہ عدالت میں پہنچا اور عدالت نے چھوٹے بھائی کے حق میں فیصلہ کردیا اس تاکید کے ساتھ پندرہ دن کے اندر چھوٹے بھائی کو قبضہ دیدیا جائے۔ اس فیصلے پر بڑے بھائی کے دِل پر سانپ لوٹ گیا۔ وہ گھرجس پر تنازعہ تھا...
  16. رباب واسطی

    قیمتی زندگی کے معمولات کے لیے عام سی باتیں

    شائد کہنے والے نے یہ آج کے دور کیلئے ہی کہا تھا کہ جھوٹ اتنا بولو کہ سچ کی شکل اختیار کرلے لیکن اسکا یہ قطعی مطلب نہیں کہ سچ ختم ہوجائے گا سچ تو ایسی دائمی حقیقت ہے جو ایک نا ایک دن قدرت سامنے لے ہی آتی ہے
  17. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    پیار یوں تجھ پہ کب نہیں آیا رک گیا سانس جب نہیں آیا لاکھ چاہا کہ اب نہ چاہوں تجھے اور اب تک وہ اب نہیں آیا قمر زیدی
  18. رباب واسطی

    بھائی کسی ذی روح کو خود کشی پر اُکسانا کس زمرے میں آتا ہے؟ دوسرے دیوار تو دوبارہ بھی تعمیر کی...

    بھائی کسی ذی روح کو خود کشی پر اُکسانا کس زمرے میں آتا ہے؟ دوسرے دیوار تو دوبارہ بھی تعمیر کی جاسکتی ہے ناں
  19. رباب واسطی

    شائد، یا پھر شائد یہ لکیروں کا جال بچھانے والا اپنی مصلحتیں خود ہی جانے

    شائد، یا پھر شائد یہ لکیروں کا جال بچھانے والا اپنی مصلحتیں خود ہی جانے
Top