اصل میں سوشل میڈیا کیوجہ سے کریڈیبیلٹی ختم ہو گئی ہے۔ دیکھا تو نہیں سنا تھا اقبال ڈے کا نوٹیفیکشن جاری ہوا پڑا تھا۔ مزید اس پر کچھ گزارشات اور تحفظات ہیں۔ جو طویل ہیں۔ وقت ملا تو کسی الگ لڑی میں ان شاء اللہ ذکر کروں گا۔
آپ کی محبتوں پر ممنون و شکر گزار ہوں۔ میں شاعری کوئی سند کی حیثیت نہیں رکھتا کہ مجھے پسند آنے نہ آنے پہ پیسے وصول ہوں۔ یہاں استاذان فن موجود ہیں۔ جو سند ہیں۔
ترے ملنے کو بے کل ہوگئے ہیں
مگر یہ لوگ پاگل ہوگئے ہیں
بہاریں لے کے آئے تھے جہاں تم
وہ گھر سنسان جنگل ہو گئے ہیں
یہاں تک بڑھ گئے آلام ہستی
کہ دل کے حوصلے شل ہوگئے ہیں
کہاں تک تاب لائے ناتواں دل
کہ صدمے اب مسلسل ہو گئے ہیں
نگاہ یاس کو نیند آ رہی ہے
مژہ پر اشک بوجھل ہو گئے ہیں
انہیں صدیوں نہ...
زبردست دھاگہ قبلہ۔ کیا دن یاد آگئے جب صرف کی گردانیں رٹتے تھے۔ کلاس فیلوز ایک دوسرے کو مشکل لفظ دیتے تھے، اس کی اصل نکالیے۔۔۔۔۔ یہ شاید اس سے مختلف ہو۔ لیکن ہے کچھ ویسا ہی۔