ع بہ تیغم نہ خست و مرا ریخت خون۔ یہ سب کچھ ہے لیکن فردوسی اس بات کو نہیں بھولا۔وہ سہراب کی داستان لکھ رہا ہے، محمد شاہ و واجد علی شاہ کی نہیں، اس لئے فوراً سہراب کو ہومان کی زبان میں نصیحت کرتا ہے،اور دیکھو ایک حوصلہ مند فاتح کی نصیحت کا کیا انداز ہے،
ازان کار ہومان بنودش خبر
کہ سہراب راہست چون...