عنایت آپکی۔ شرف سماعت بخشا۔:)
جزاک اللہ! قبلہ ایک لحظہ میں ہم چھائے بھی اور چھو بھی ہو گئے۔ گویا سراب ہی تھا۔:):)
آپ کے حسن سماعت اور حسن ظن کو داد ہے۔ اس کاوش کو سراہنے پر شکریہ۔:):):)
شکریہ۔:)
صاحب کلام اور قادر الکلام صاحب، کی جانب سے فقیر کی کاوش پر حوصلہ افزائی۔ گویا اب ہم امر ہوگئے ہیں۔ حضرات کی اس بندہ پروری پر ممنون و شکر گزار ہوں کہ اس کاوش کو قابل اشاعت سمجھا گیا۔ اصل داد تو صاحب کلام محترم محمداحمد بھائی کو جن کا خوبصورت کلام ہے۔
سب سے پہلے آپ کے حوصلے، استدال و استنباط اور منطق کو ڈھیر داد دیتا ہوں۔ یہ واقعی ایمریس کرنے والی ہے۔
دوم میں معذرت خواہ ہوں اور معذرت عدیم ہاشمی کی زبانی عرض ہے کہ،
لفظوں کی آبرو کو گنواؤ اے عدیم
جو مانتا نہیں اسے کہنا فضول ہے
پیارے بھائی آپ کا یہ مراسلہ دیکھ کر جس قدر خوشی ہوئی ہے۔۔۔ چلیں۔ آپ سے کس نے کہہ دیا میں تبلیغ کر رہا ہوں اور کر بھی رہا ہوں تو کس بات کی؟
اور اوپر آیت مبارکہ تحریر پھر آپ کو مزاح کا گمان تھا؟
اقتباس آپ نے شعر کیا لیا ہوا ہے۔ اور پوچھ آپ ان تبصرہ جات کی بابت رہی ہیں جو کافی دیر پہلے عرض کیے تھے۔ اب یہ واضح کریں کہ تب کیوں نہیں پوچھا تھا اور اب کیا پوچھ رہی ہیں؟
پیارے لال اس ایک لڑی کے علاہ اصل آثار قدیمہ سے محض انتظامیہ واقف ہے۔ رسم دنیا بھی ہے موقع بھی دستور بھی۔ یہ رہا گھوڑا اور میدان۔ کہہ ہی ڈالیں کہ 2016 میں دنیا کا سب سے دلچسپ دن۔