نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا

    سر الف عین ، بہت شکریہ جی، میں نے بھی یہ محسوس کیا کہ غزل کی فضا ایک جیسی نہیں تھی۔ کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ ایک شعر نکال دیا ہے۔ ایک تبدیل کیا ہے۔ عوامی قسم کے دو اشعار کو اس غزل سے نکال کر الگ قطعہ کی شکل دی ہے اور ان کی جگہ دو نئے اشعار غزل میں ڈالے ہیں ۔ اب دیکھیے غزل مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو...
  2. مقبول

    برائے اصلاح: عشق میں اعتدال رکھتے ہیں

    صابرہ امین صاحبہ، بہت نوازش پسندیدگی کے لیے میرا خیال ہے کہ ہیں اور ہم میں تنافر کا خدشہ تھا اور شاید روانی کی بھی کچھ مسئلہ تھا ورنہ میرا ابتدائی مصرعہ تو تقریباً یہی تھا
  3. مقبول

    برائے اصلاح: مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا

    محترم الف عین صاحب ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے مری دیوانگی کا سلسلہ آگے تو بڑھنا تھا تھی سَر میں خاک بھی پڑنی ، گریباں بھی ادھڑنا تھا محبت میں جہاں دینی شکست اپنی انا کو تھی وہاں سمتِ مخالف کی ہواؤں سے بھی لڑنا تھا مری بے تابیوں سے وہ...
  4. مقبول

    جس نے نبی کی ذات کو دل میں بسا لیا

    ارشد چوہدری صاحب عمرہ اور روضہ رسول کی زیارت کی مبارکباد قبول فرمایئے
  5. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ بانہوں میں کسی کی ہے جسے بانہوں میں بھرنا تھا

    محترمین الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: بہت شُکریہ چیزیں مکس اپ ہونے کی وجہ سے ترمیم شدہ مکمل غزل آپ کے ملاحضے کے لیے درج کر رہا ہوں ملا ہے غیر بن کر وُہ ، جسے بانہوں میں بھرنا تھا یا ہوا ہے غیر وُہ جس کو مجھے بانہوں میں بھرنا تھا ہمیشہ کی طرح میرا یہ سپنا بھی بکھرنا تھا کہیں گے لوگ کیا...
  6. مقبول

    غزل برائے اصلاح : کاغذی پھول سے جیسے کوئی خوشبو مانگے

    اشرف علی ، بھائی یہ حقیقت تو نہیں ہے کہیں۔ شاعری ہی ہے نا!
  7. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ بانہوں میں کسی کی ہے جسے بانہوں میں بھرنا تھا

    بہت شُکریہ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب ملا دشمن کی بانہوں میں، جسے بانہوں میں بھرنا تھا ہمیشہ کی طرح ، یہ خواب بھی میرا بکھرنا تھا خواب بھی ، میں تنافر آ رہا ہے لیکن کوئی اور کمبینیشن ٹھیک نہیں بن رہا تھا تو اس عیب کو رہنے دیا جی، مجھے بھی ایسا لگا لیکن میں نے سوچا اساتذہ کی رائے جان...
  8. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ بانہوں میں کسی کی ہے جسے بانہوں میں بھرنا تھا

    محترم الف عین صاحب ، محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ یہ غزل پیش کر رہا ہوں وُہ بانہوں میں کسی کی ہے جسے بانہوں میں بھرنا تھا یہ اس کا خواب تھا جو اس کے ہاتھوں ہی بکھرنا تھا میں سمجھا تھا کہ ہے دھمکی فقط بس چھوڑ جانے کی نہیں معلوم تھا...
  9. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    مقروض ہوں آپ کی مُحبتوں کا🌹
  10. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    ذرہ نوازی ہے جناب کی آپ کی فرمائش میرے لیے حکم کا درجہ رکھتی ہے😊
  11. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    محمد عبدالرؤوف صاحب کے حکم پر اصلاح شدہ مکمل غزل پیشِ خدمت ہے چاند جیسے ہو ستاروں میں کھڑا، اچھا لگا وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا عشق کا اقرار جب اس نے کیا اچھا لگا وُہ سراپا پیار میں ڈوبا ہوا اچھا لگا دل میں چاہے اس کے ہے بے باک جذبہ پیار کا آنکھ میں رکھتا ہے...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    کیا اصلاح سخن کے زمرے میں دوبارہ لگا دوں یا کہیں اور؟
  13. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    اشرف علی صاحب: بہت شُکریہ، بہت نوازش آپ نے تو مجھ پر کافی بوجھ ڈال دیا ہے😄
  14. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    شکریہ، صابرہ امین صاحبہ
  15. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    سر الف عین ، بہت شکریہ اس مطلع کو رکھنا چاہتا ہوں چاند جیسے ہو ستاروں میں کھڑا، اچھا لگا وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا جبکہ دوسرے مطلع کے پہلے مصرعہ کو لے کر ایک شعر مکمل کیا ہے۔ یہ دیکھیے دل میں چاہے اس کے ہے بے باک جذبہ پیار کا آنکھ میں رکھتا ہے وُہ شرم و حیا ،اچھا لگا اضافی شعر...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    سر الف عین : اب دیکھیے آنکھ میں رکھتا ہے وُہ شرم و حیا ،اچھا لگا یا چاند جیسے ہو ستاروں میں کھڑا، اچھا لگا وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا ہر گھڑی لگتا ہے اچھا وُہ مگر اُتنا نہیں میرے جانے پر جو وُہ روٹھا ہوا اچھا لگا یا گو نہیں میں دیکھ سکتا، ہو خفا مجھ سے مگر میرے جانے پر جو وُہ روٹھا...
  17. مقبول

    برائے اصلاح: وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا

    سر الف عین ، بہت شکریہ آپ کی تجاویز کے مطابق اشعار میں تبدیلی کر دی ہے۔جن اشعار میں ترامیم کرنی تھیں وہ دیکھ لیجیئے مطلع یوں درست کرنے کی کوشش کی ہے اک حسیں ، پھر پیکرِ شرم و حیا ،اچھا لگا وُہ مجھے سب سے الگ سب سے جدا اچھا لگا اب دیکھیے ہر گھڑی لگتا ہے اچھا وُہ مگر اُتنا نہیں جتنا میرے جانے...
Top