نتائج تلاش

  1. شعیب صفدر

    محبتیں

    بہت کم لوگوں کو ایسی رفاقتیں میسر آتی ہیں جو بھلے دنوں کی نہیں ، دکھ درد کی بھی شریک ہوں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک دوسرے کے لئے جگمگاتی مشعلیں ہوں۔ ایک تھک کر چور ہوا ، دوسرے نے ہاتھ تھام لیا۔ دوسرا ڈگمگایا تیسرے سے سہارا دیا۔انسانی زندگی محبت کے انہی جذبوں سے عبارت ہے۔ محبتیں جیسی بھی ہوں رنگ...
  2. شعیب صفدر

    اکیلے پن کا دکھ

    انسان انسان کے ساتھ مل کر رہے تو بہلا رہتا ہے۔خوش رہتا ہے لیکن کبھی کبھار ایسی کیفیات بھی آجاتی ہیں کہ سب کے ساتھ رہتا سہتا ، سب کے ساتھ اٹھتا بہٹھتا وہ تنہا رہ جاتا ہے۔بات کسی سے کرتا ہے، دھیان کسی طرف رہتا ہے۔ بیٹھا کہیں ہوتا ہے، پہنچا کہیں رہتا ہے۔سامنے کوئی ہوتا ہے اور ذہن کے پردے پر تصویر...
  3. شعیب صفدر

    کزن

    دنیا میں عجب دھنگ کا کردار کزن ہے ہر گام پر ہر سمت پر نمودار کزن ہے حالانکہ جن بھوت نہ اوتار کزن ہے اس دور میں ہر موڑ پر درکار کزن ہے کہتے ہیں سب رشتوں کا سردار کزن ہے واللہ عجب رشتہ شاہکار کزن ہے مانا کہ وہ جن بھوت نہیں بلکہ بشر ہے پر یہ کیسے معلوم وہ مادہ ہے کہ نر...
  4. شعیب صفدر

    محبوب

    "محبوب بھی خدا کی طرح ہوتا ہے اس کی بھی پرستش کی جاتی ہے وہ اپنے عاشق کی ضروریات سے واقف بھی ہو تو چاہتا ہے کہ وہ اسے ہر ضرورت کے لئے پکارے اس سے ہاتھ اٹھا کر اپنی ضرورت کے لئے آگاہ کیا جاتا ہے اس سے بات کرنے کے لئے زبان سے گفتگو کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ دل کی زبان پر استعفادہ کرنا پڑتا ہے،اس کے...
  5. شعیب صفدر

    نم آنکھ

    نم آنکھ سے ہر چیز دھندلی دیکھائی دیتی ہےخواہ یہ نمی کسی دکھ ،تکلیف، مایوسی ،درد،خوف یا خوشی کی بناء پرآئے جب سب دھندلا دیکھائی دے تو حقیقت کا ادراک ناممکن نہ بھی ہو دشوار ضرور ہوتا ہے جب تک یہ نمی آنسو کا روپ دھار کر بہہ نہ جائے اس وقت تک منظر صاف نہیں ہوتا ،بات سمجھ نہیں آتی،آنکھ چاہے بیرونی ہو...
  6. شعیب صفدر

    اردو انگریزی لغت

    مجھے معلوم ہے کہ آپ کی انگریزی اچھی ہے مگر میرا تو حال ماندہ (برا) ہےنا۔اب اس بنا پر ہم انگریز یا اس کی انگریزی یا خود مجھ کو جتنا بھی کوس لے مگر تسلیم کرنا پڑے گا کہ آج کے دور میں اس سے دوری ممکن نہیں اس کو ایک بین الاقوامی زبان کی حیثیت حاصل ہے۔اگر آپ بھی میری طرح (انگریزی سے کم واقف)تو عرض...
  7. شعیب صفدر

    بانو قدسیہ ساری بات

    دراصل ساری بات ڈگری کی ہوتی ہے۔برقعے والیاں، بےنقاب لمبی چوٹی والی کو آزاد خیال سمجھتی ہیں۔لمبی چوٹی والی کٹے بالوں والی کو بے حیا جانتی ہے۔بال کٹی کا خیال ہوتا ہے کہ اس کے تو صرف بال کٹے ہیں۔اصل خرافہ تو وہ ہے جو دن کے وقت ماسکارا بھی لگاتی ہے اور آئی شیڈو بھی۔آئی شیڈو والی کو یقین ہوتا ہے...
  8. شعیب صفدر

    تم کہتے ہو

    تم کہتے ہو اُسے مجھ سے پیار ہے مگر جب وہ مجھ سے ملا تو اُس نے مجھے دیکھا تک نہیں جب میں نے اُسے پکارا تو وہ بولا نہیں جب بولا تو مسکرایا نہیں جب مسکرایا تو اُس میں طنز تھا مگر تم کہتے ہو کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  9. شعیب صفدر

    ایک شعر

    اے وقت گزر جا پل بھر میں کہ مجھےانتظار کسی اور لمحے کا ہے
  10. شعیب صفدر

    اعتبار ساجد جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے۔۔۔ اعتبار ساجد

    جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے جو محبتوں کے اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل، وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر مجھے ہر طرح سے جوراس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے میری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے...
  11. شعیب صفدر

    خیال کی سرگوشیاں

    خیال کی سرگوشیاں بہت ستاتی ہیں مستقبل کے تانے بنتی حال کی باتیں کرتی ہیں اور اکثر یادش بخیر اٹھا لاتیں ہیں ان سے کیسے پیچھا چھڑاؤ ان کوکیسے پرے ہٹاؤں اس خیال کو کیسے چپ کراؤ کوئی بتلائے مجھے یہ خیال کی سرگوشیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
  12. شعیب صفدر

    نوشی گیلانی گریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے۔ نوشی گیلانی

    گریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے کبھی وہ دن تھے کہ زلفوں میں شام رکھتے تھے تمھارے ہاتھ لگے ہیں تو جو کرو سو کرو وگرنہ تم سے تو ہم سو غلام رکھتے تھے ہمیں بھی گھیر لیا گھر کے زعم نے تو کھلا کچھ اور لوگ بھی اس میں کلام رکھتے تھے یہ اور بات ہے ہمیں دوستی نہ راس آئی ہوا تھی ساتھ تو خوشبو مقام...
  13. شعیب صفدر

    باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجالیں تم کو - وصی شاہ

    باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجالیں باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجالیں تم کو جی میں آتا ہے کہ تعویز بنالیں ےم کو پھر تمھیں روز سنواریں تمھیں بڑھتا دیکھیں کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو جیسے بالوں میں کوئی پھول چُنا کرتا ہے گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجالیں تم کو کیا عجب خواہش...
Top