محبوب

شعیب صفدر

محفلین
"محبوب بھی خدا کی طرح ہوتا ہے اس کی بھی پرستش کی جاتی ہے وہ اپنے عاشق کی ضروریات سے واقف بھی ہو تو چاہتا ہے کہ وہ اسے ہر ضرورت کے لئے پکارے اس سے ہاتھ اٹھا کر اپنی ضرورت کے لئے آگاہ کیا جاتا ہے اس سے بات کرنے کے لئے زبان سے گفتگو کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ دل کی زبان پر استعفادہ کرنا پڑتا ہے،اس کے قریب جانے کے لئے جسمانی قربت کی نہیں بلکہ دلی قربت چاہئے،اسے راضی کرنے کے لئے گڑگڑانا پڑتا ہے،اس کی خوشنودی کے حصول کے واسطے ہر اس کام سے اجتناب کرنا پڑتا ہے جو اسے برا لگے اور ہر وہ کام کرنا پڑتا ہے جو اسے پسند ہو،اس تعلق میں بھی بندے کو توحید کا دامن تھامنا پڑتا ہے شرک یہاں بھی جائز نہیں"۔
 

شعیب صفدر

محفلین
قدیر احمد نے کہا:
شائد آپ اسے کفر پر مبنی خیال جانے۔۔۔۔مگر میرے بھائی میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔۔۔۔۔صرف یہ وضاحت کرنا مطلوب تھا کہ محبوب کتنا عزیز ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ یاد رہے محبوب سے میری مراد وہ لڑکی لڑکے کی محبت نہیں ہے۔۔۔۔ ویسے کہا جاتا ہے کہ جب کوئی کسی کے عشق میں گرفتار ہو کر ناکام ہو تو اس کا یہ عشق اپنا روپ یا صورت بدل کر اصل عشق کی طرف(اللہ کےطرف) گامزن کردیتا ہے کیوں کہ وہ حقیقت کو جان جاتا ہے۔۔۔یعنی کوئی حقیقت کو اس وقت ٹھیک طرح سے جان پائے گا جب ایک طرف اتنا آگے بڑھ جائے جتنا اوپر کے پیراگراف میں بیان ہے۔۔۔۔ ویسے آپ کو اختلاف کا پورا حق ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فرذوق احمد

محفلین
نہیں شعیب بھائی میں آپ کی بات سے پورا اتفاق کرتا ہوں ۔۔ کیوں نکہ واقعی عشق میں ہی حقیقت کی پہچان ہوتی ہے ۔۔۔۔مگر شرط یہ ہے کہ ،،انسان عشق کرتا ہوں۔ڈرامے نہ کرتا ہوں ۔۔۔
 
Top