مریم افتخار ، گُلِ یاسمیں ، یاز ۔۔۔
یہ کیا ستم ہے مندرا مندری (جسے ہم مندھرا یا مندھری کہتے ہیں) کو کبھی مدھر کبھی مدھری، کبھی مادھوری بنایا جا رہا ہے۔
لگتا ہے جیسے سڑک کنارے کسوٹی کھیلی جا رہی ہو، کسی طرف راجو انار کلی کی باتیں ہیں کہیں چھکے چوکوں کی اور کہیں کہیں کسوٹی کسی طوطی کی آواز کی طرح سنائی دے جاتی ہے۔