ایک وہ پل جو شہر کی خفیہ مٹھی میں
جگنو بن کر
دھڑک رہا ہے
اُس کی خاطر
ہم عمروں کی نیندیں کاٹتے رہتے ہیں
یہ وہ پل ہے
جس کو چھو کر
تم دنیا کی سب سے دلکش
لذت سے لبریز اک عورت بن جاتی ہو
اور میں ایک بہادر مرد
ہم دونوں آدم اور حوا
پل بھر کے بہشت میں رہتے ہیں
اور پھر تم وہی ڈری ڈری سی
بسوں پہ چڑھنے...