نتائج تلاش

  1. امین شارق

    نئی غزل نمبر 10 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل ہمارے حصے میں غم کے عذاب رہنے دو محبتوں سے کہو اپنے خواب رہنے دو نہ اتنے زخم دو کہ آنسو خشک ہوجائیں ہماری آنکھ میں چند قطرے آب رہنے دو اسی میں خوش ہیں تمہیں دیکھ کر ہم تکتے رہے سوال کرتے رہو اور جواب رہنے دو...
  2. امین شارق

    مگر رکو ذرا تھو

    محبتوں سے کہو اپنے خواب رہنے دو ہمیں اب بھوک نہیں ہے اٹھالو سب کھانے
  3. امین شارق

    نئی غزل نمبر 9 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل تیری زلفوں کا تیرے ہاتھ میں جو بل دیکھا یہ منظر سانپ سمجھ کر ڈرے جو کل دیکھا ایک ہی بات ہے کہ کالی گھٹائیں دیکھی یا اس مخمور نگاہ میں بسا کاجل دیکھا بارش اچھی مجھے لگنے لگی ہے اب جب سے بھیگی برسات میں بھیگا...
  4. امین شارق

    نئی غزل نمبر 8 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل میں نے ایسی جگہ بھی آسمان دیکھا ہے جہاں لٹتا ہوا اک کاروان دیکھا ہے میں نے بنتے ہوئے دیکھے ہیں عالیشان محل اور گرتا ہوا کچا مکان دیکھا ہے جو حق کی راہ پہ چلتے ہیں وہی اچھے ہیں زمانے بھر میں انہیں کامران دیکھا...
  5. امین شارق

    نئی غزل نمبر 7 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل اچھا ہے ہم جو رنج و الم دیکھ رہے ہیں وہ بھی تو ہیں دُکھی جو کرم دیکھ رہے ہیں محبوب کے ہاتھوں کے ستائے ہوئے ہم لوگ بد ذوق ہیں نہ جام نہ جم دیکھ رہے ہیں بھاتےنہیں اس دن سے یہ منظر جہان کے جس دن سے تیری زلفوں کے...
  6. امین شارق

    نئی غزل نمبر 6 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل حسن تیرا گو بے مثالی ہے عشق میرا بھی تو بلالی ہے میرا دل بس اسی میں اٹکا ہے یہ تیرے کان کی جو بالی ہے میرے دل کا ہی کچھ قصور نہیں تونے بھی ترچھی نظر ڈالی ہے عشق میں میں ہی خطا کار نہیں دونوں ہاتھوں سے بجتی...
  7. امین شارق

    نیا کھیل شعر مکمل کریں

    ایک نیا گیم شروع کررہا ہوں اگر اچھا لگے تو جاری رکھیئے گا کسی شعر کا مصرعہ لکھنا ہے شعر پورا کریں اورکسی اور شعر کا مصرعہ لکھدے پھر دوسرے احباب اسے مکمل کریں میری طرف سے یہ مصرعہ ہے آئے ہو وقتِ صبح رہے رات بھر کہاں
  8. امین شارق

    نئی غزل نمبر 5 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل ایسے وہ میرے پاس سے آیا گزر گیا جیسے کہ سر سے ابر کا سایا گزر گیا تائی گزر گئی میری شادی بھی رک گئی سونے پہ سہاگہ کہ پھر تایا گزر گیا کرتے ہیں دور سے سلام سب جانتے ہیں لوگ جس نے بھی ان سے ہاتھ ملایا گزر گیا...
  9. امین شارق

    نئی غزل برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل بلبل کی طرح سیر چمن ڈھونڈ رہا ہوں خوشیوں سے بھرا اپنا وطن ڈھونڈ رہا ہوں اک سوئی کی تلاش ہے بھوسے کے ڈھیر میں میں شہر کراچی میں امن ڈھونڈ رہا ہوں اپنی ہی کتابوں سے جو اغیار نے سیکھے اس قوم کے لوگوں میں وہ فن...
  10. امین شارق

    نئی غزل برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل ایسے تمہاری یاد کے جالے نہیں جاتے جیسے قمر کو چھوڑکر ہالے نہیں جاتے دل سے تیری یادوں کے اجالے نہیں جاتے ماضی کے یہ غم مجھ سے سنبھالے نہیں جاتے کیا دور چل رہا ہے کہ اخلاص ہی نہیں اولاد سے ماں باپ بھی پالے نہیں...
  11. امین شارق

    نئی غزل برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

    گھر کی مرغی دال برابر پھر بھی ٹپکے رال برابر سانپ ہے اک دن ڈس جائے گا دودھ پلا کر پال برابر آپکی باتیں سر آنکھوں پر میری باتیں ٹال برابر کبھی تو مچھلی پھنس جائے گی ہم پھینکیں گے جال برابر وہ اپنی سازش پہ خوش ہیں ہم بھی چلے گے چال برابر جانے کیا ہوگا مستقبل اب تک ماضی حال برابر کاش کہ لکھنے...
  12. امین شارق

    آپ کی رائے مطلوب ہے

    ایک شخص جو ایک دوسرے شخص سے بسکٹ کے آئٹم ادھار لیکر اسے مختلف دکانوں پر سپلائی کرتا ہے جب سیل ہوجاتیہے تو وہ مال کی پیمنٹ کردیتا ہے یہ روٹین ایک عرصے تک چلتی رہتی ہے پھر اچانک وہ شخص ادھار پہ مال دینا بندکردیتاہے پہلے شخص کے گھر کا چولھا اور سارے کام اسی روزی سے چل رہے تھے اب وہ دس دن سے بے...
  13. امین شارق

    اک نئی غزل مزید اشعار کیا ہوسکتے ہیں شاعر امین شارق

    باغ میں روتا ہے بلبل کرتا ہے فریاد دیکھ اے بہار آجا کے گلشن کب سے ہے برباد دیکھ کاش تیرے دل میں بھی ہوتا کہیں دردِ قفس میں ہوں پنچھی قید کے قابل نہیں آزاد دیکھ گر کوئی غمگین ہو تو اُسے تُو شاد کر خُد ہمیشہ شاد رہ اور سب کو شاد دیکھ
  14. امین شارق

    تعارف اسکا دوسرا مصرع کیا ہوسکتا ھے

    قفس کے قید اسیروں کو مکاں تک لاؤں اسکا دوسرا مصرع کیا ہوسکتا ھے
  15. امین شارق

    تعارف امین شارق کا تعارف

    امین شارق کا تعارف
Top