نئی غزل نمبر 10 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم اساتذہ کرام جناب الف عین،
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد احسن سمیع: راحل


ہمارے حصے میں غم کے عذاب رہنے دو
محبتوں سے کہو اپنے خواب رہنے دو

نہ اتنے زخم دو کہ آنسو خشک ہوجائیں
ہماری آنکھ میں چند قطرے آب رہنے دو

اسی میں خوش ہیں تمہیں دیکھ کر ہم تکتے رہے
سوال کرتے رہو اور جواب رہنے دو

کبھی احسان کرو تو اسے جتانا نہیں
کرو بس نیکیاں اجرو ثواب رہنے دو

ہمیں اب بھوک نہیں ہے اٹھالو سب کھانے
مگر رکو ذرا تھوڑے کباب رہنے دو

غلطیاں ہوگئیں ہیں اب ازالہ کیسے ہو
جو ہوا سو ہوا سدِباب رہنے دو
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:
Top