ڈیوڑھی میں ارجمند نے اسے پکڑ لیا" ارے تم ہو ایلی۔ارے پٹ گئے۔تباہ ہو گئے۔برباد ہو گئے۔" پھر اس نے رفیق اور یوسف کو دیکھا اور دفعتاً پہلو بدلا۔ پہلو بدلنے میں ارجمند کو کمال حاصل تھا۔
"السلام علیکم بھائی صاحب مزاج اچھے ہیں صاحب اپنا حال تو تباہ ہو رہا ہےاس ایلی کے بغیر کم بخت منہ موڑتا ہے تو پھر...