جب ایلی گھر پہنچا تو بالا قیمتی پتھروں کا ڈبہ کھولے بیٹھا تھا۔" ہاں بھائی صاحب یہ لعل ہے۔ چاندنی میں یہ پکھراج بدل جاتا ہے اور پھر بندر اسکی چمک کو دیکھ کر اسے اٹھا لاتے ہیں۔" اسکے سفید مخملیں ہاتھ لعل کو یوں تھپک رہے تھے۔جیسے اسکی سرخی چوس رہے ہوں اور بالا کے قریب وہ بوڑھی جونک اسکی چچی بالا...