"بڑی گرم ہے بڑھیا آج راجو۔" غلام محمد نے آنکھیں جھپکا کر کہا۔
"اسکا کیا ہے، یونہی بولتی بکتی رہتی ہے۔" راجو نے نخرے سے جواب دیا۔ غلام محمد اس سے قریب تر ہو گیا۔ اسکی نگاہوں میں عجیب سی چمک تھی۔ ایسی چمک جو کسی چپڑاسی کی آنکھ میں نہیں ہوتی۔
"ساجو کو کوستی ہے۔" وہ ہنسا " تجھے نہیں۔"
راجو نے ایک...