غزل
غزل
اُسے بلاو کہ جس کے چہرے پہ چاند تارے سجے ہوئے ہیں
کہ اپنی دھرتی کے آسمان پر سیاہ بادل تنے ہوئے ہیں
یہ کس مسافر کے منتظر ہیں کہ میری بستی کےلوگ سارے
ہتھیلیوں پر چراغ لے کر روش روش پر کھڑے ہوئے ہیں
شجر بھی شاید پکار اٹھیں، حجر بھی شاید زبان کھولیں
مگر ہم اہلِ صفا کے ہونٹوں پہ...