نتائج تلاش

  1. ذیشان لاشاری

    اصلاح درکار برائے غزل

    جی سمجھ گیا۔ بہت نوازش
  2. ذیشان لاشاری

    اصلاح کا متمنی ہوں کوئی دوست مدد فرما دیں

    بہت نہتر استاذی المحترم
  3. ذیشان لاشاری

    السلام علیکم تابش بھائی میں غلطی اپنا نام ’’زیشان‘‘ لکھ بیٹھا ہوں۔درستکر کے ’’ذیشان‘‘ لکھنے کا...

    السلام علیکم تابش بھائی میں غلطی اپنا نام ’’زیشان‘‘ لکھ بیٹھا ہوں۔درستکر کے ’’ذیشان‘‘ لکھنے کا خواشمند ہوں ۔اعانت فرما دیں۔ منتظر ہوں
  4. ذیشان لاشاری

    اصلاح کا متمنی ہوں کوئی دوست مدد فرما دیں

    اوہ اچھا بہت شکریہ بھائی جان۔
  5. ذیشان لاشاری

    اصلاح کا متمنی ہوں کوئی دوست مدد فرما دیں

    مسئلہ کس نوعیت کا ہے۔کچھ مزید اصلاح فرما دیں۔
  6. ذیشان لاشاری

    اصلاح کا متمنی ہوں کوئی دوست مدد فرما دیں

    بلبل کی عنایت ہے جو یہ رنگِ چمن ہے قربان لہو کر کے جو گلشن میں دفن ہے کچھ ظلم ہوا ہم پہ جو اب ترکِ وفا ہے اک سوز ہے دل میں بھی جو یہ گرم سخن ہے لے دے کے فقط دل تھا پسند وہ بھی نہ آیا کہتے ہیں کہ دل آپ کا خستہ ہے کہن ہے افکار و خیالات گرفتار ہیں جس میں اس زلف کا تحفہ ہے جو ماتھے پہ شکن ہے...
  7. ذیشان لاشاری

    اصلاح درکار برائے غزل

    بھائی میں نے اپنی سمجھ میں یہاں الف کو حرفِ روی رکھا ہے۔ کیا اس کی گنجائش نہیں ہے؟
  8. ذیشان لاشاری

    اصلاح درکار برائے غزل

    شکریہ بھائی جان مزید کچھ اصلاح چاہتا ہوں۔ میں نے اس غزل میں ’’ہ‘‘ یا ’’الف‘‘ کو حرفِ روی رکھا ہے۔ کیا اس حساب سے بھی مطلع میں نقص ہے؟
  9. ذیشان لاشاری

    اصلاح درکار برائے غزل

    بھائی محمد ریحان قریشی صاحب! بہت شکریہ۔آپ نے جو توجہ دلائی ہے اس کے تحت تو مجھے بقیہ قوافی بھی مشکوک لگ رہے ہیں۔مہربانی فرما کر پوری غزل میں رہنمائی فرما دیں۔
  10. ذیشان لاشاری

    اصلاح درکار برائے غزل

    عشق سے معمور ہو بس دل برشتہ ہی سہی مے سے پر لبریز ہو ساغر شکستہ ہی سہی سننے کو بے تاب ہیں ہم خامشی اب توڑ دو کچھ تو بولو شیریں لب سے ناشائستہ ہی سہی گر نہیں جلوہ دکھانا پردے میں آجاؤ تم گر شگفتہ گل نہ دکھلاؤ تو غنچہ ہی سہی مرنے کا ہم حوصلہ کر لیں تسلی گر ملے یاں نہیں بس خلد میں ملنے کا وعدہ...
  11. ذیشان لاشاری

    برائے تنقید: شیشے میں تو جو گردن کے تل کو دیکھتا ہے

    شیشے میں تو جو گردن کے تل کو دیکھتا ہے ہے یوں کہ میرے دل کے قاتل کو دیکھتا ہے تاروں کی جھرمٹیں ہیں چندا کے گرد لیکن حسرت سے وہ بھی تیری محفل کو دیکھتا ہے محدود ہو کے رہنا کس کو قبول ہے یاں نفرت سے ہر سمندر ساحل کو دیکھتا ہے وہ آنکھ میرے دل کو یوں دیکھتی ہے جیسے تلوار لے کے قاتل بسمل کو دیکھتا ہے...
  12. ذیشان لاشاری

    براءے اصلاح و تنقید.تری زلف جب سے ہے زنجیرِ پا

    شکریہ بھائی محمد ریحان قریشی اغلاط دور کرنے کی کوشش کروں گا۔
  13. ذیشان لاشاری

    صد حیف وہ ناکام کہ ایک عمر سے غالبؔ حسرت میں رہے ایک بتِ عربدہ جو کی

    صد حیف وہ ناکام کہ ایک عمر سے غالبؔ حسرت میں رہے ایک بتِ عربدہ جو کی
  14. ذیشان لاشاری

    مدد درکار

    شکریہ شکیب بھائی
  15. ذیشان لاشاری

    ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ گئی

    جتنی توجہ ہم پاکستانیوں کی ریحام کی کتاب پر ہے،اگر رحمان کی کتاب پر ہوتی تو شاید آخرت سنور جاتی۔
  16. ذیشان لاشاری

    خوش و خرم

    خوش و خرم
  17. ذیشان لاشاری

    براءے اصلاح و تنقید.تری زلف جب سے ہے زنجیرِ پا

    تری زلف جب سے ہے زنجیر پا ہوئی رشک مختار تقدیر پا ہوا انکے پیروں سے پامال دل تو کندا ہوئی دل پہ تصویر پا اگر پاؤں اس خاک کو چوم لیں تو ہو دست عیسی سی تاثیر پا وہ آئے یہاں پہ تو ہم چومتے ہیں زمیں کے صحیفے پہ تحریر پا مرے نقش پا ہیں جو انکی گلی میں انھیں کوئی سمجھائے تقریر پا یہ کہتے ہوئے گل ہوئے...
Top