اصلاح کا متمنی ہوں کوئی دوست مدد فرما دیں

بلبل کی عنایت ہے جو یہ رنگِ چمن ہے
قربان لہو کر کے جو گلشن میں دفن ہے
کچھ ظلم ہوا ہم پہ جو اب ترکِ وفا ہے
اک سوز ہے دل میں بھی جو یہ گرم سخن ہے
لے دے کے فقط دل تھا پسند وہ بھی نہ آیا
کہتے ہیں کہ دل آپ کا خستہ ہے کہن ہے
افکار و خیالات گرفتار ہیں جس میں
اس زلف کا تحفہ ہے جو ماتھے پہ شکن ہے
دوزخ کے گڑھے سے بھی نکل آتے ہیں باہر
پر میں ہوں پڑا جس میں وہ اک چاہِ ذقن ہے
پردہ ہو اگر رخ پہ تو تشبیہیں بہت ہیں
پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ چاند گہن ہے
ہر روز نئے رنج نئے سوز لے آئے
یہ دل ہے مرا یا کوئی ناسورِ بدن ہے
وابستہ تھی اس ایک سے ہر رونقِ محفل
وہ آنکھ نہیں آج تو محفل میں امن ہے
سانسوں کو مری شانؔ معطر کئے جائے
اس تن کی یہ خوشبو ہے کہ یہ مشکِ ختن ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
قربان لہو کر کے جو گلشن میں دفن ہے
دفن کا تلفظ غلط ہے یہاں۔
لے دے کے فقط دل تھا پسند وہ بھی نہ آیا
پسند کا تلفظ اس طرح نہیں آسکتا ۔ترتیب بدلنی ہو گی ۔
لے دے کے فقط دل تھا پسند آیا نہ وہ بھی
وہ آنکھ نہیں آج تو محفل میں امن ہے
یہاں بھی وہی دفن والا مسئلہ ۔
 
دفن کا تلفظ غلط ہے یہاں۔

پسند کا تلفظ اس طرح نہیں آسکتا ۔ترتیب بدلنی ہو گی ۔
لے دے کے فقط دل تھا پسند آیا نہ وہ بھی

بہت نوازش

یہاں بھی وہی دفن والا مسئلہ ۔

مسئلہ کس نوعیت کا ہے۔کچھ مزید اصلاح فرما دیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین

الف عین

لائبریرین
عاطف کی درست نشاندہی کے علاوہ باقی اشعار درست ہیں لیکن پہلے دونوں اشعار کا ابلاغ درست نہیں ہوتا
 
عاطف کی درست نشاندہی کے علاوہ باقی اشعار درست ہیں لیکن پہلے دونوں اشعار کا ابلاغ درست نہیں ہوتا

استاد جی
اس غزل میں کچھ اور اشعار لکھے ہیں۔رہنمائی فرمادیں
عاطف کی درست نشاندہی کے علاوہ باقی اشعار درست ہیں لیکن پہلے دونوں اشعار کا ابلاغ درست نہیں ہوتا
استاد جی
اس غزل میں کچھ اور اشعار شامل کئے ہیں
رہنمائی فرمادیں

اب روح مری مجھ سے بھی وارستگی چاہے
اس جسم کےزنداں میں یہ کہتی ہے گھٹن ہے
اس بلبلِ پر سوختہ کا تحفہ ہے شبنم
جو گل کی طراوت کے لئے سایہ فگن ہے
اس ملکِ پریشاں میں سخن کس کو سنائیں
یاں اردو زباں ہے پر بے ذوق وطن ہے
ہے امن و سکوں محفلِ عشاق میں قائم
وہ آنکھ نہیں آج کہ جو روحِ فتن ہے
 

الف عین

لائبریرین
پہلا شعر درست بلکہ عمدہ ہے
دوسرا اور چوتھا سمجھ میں نہیں آیا
تیسرا بحر سے خارج دوسرا مصرع
 
Top