عورتوں کا ترانہ
جہاں ہیں محبوس اب بھی ہم ' وہ حرم سرائیں نہیں رہیں گی
لرزتے ہونٹوں پہ اب ہمارے فقط دعائیں نہیں رہیں گی
غصب شدہ حق پہ چپ نہ رہناہمارا منشور بن گیا ہے
اٹھے اب شور ہر ستم پر ' دبی صدائیں نہیں رہیں گی
ہمارے عزمِ جہاں کے آگے 'ہمارے سیل رواں کے آگے
پرانے ظالم نہیں ٹکیں گے '...