کتابوں کا زینہ بنا کر
مچانی سے میں نے مٹھائی چرائی تو
گھر میں کسی کو بھی غصہ نہ آیا
یہ کم سن ذہانت کی تاثیر تھی
یا شرارت کی شیریں شکرقندیوں جیسی عمروں کی لذت
ابھی تک وہ خوش ذائقہ واقعہ
جب رگِ جاں میں گھلتا ہے
بچپن کے باغات کی تتلیاں
پھول بن کر برستی ہیں
پتھریلی عمروں کے دن رات کی
زرد کالی...