برقے کہ جانہا سوختے دل از جفا سردش ببیں
شوخے کہ خوں ھاربختے دست از حنا پاکش نگر
غالب
وہ برق (معشوق) جو کبھی عاشقوں کی جانوں کو جلا دیتی تھی،اُس کا دل اپنے محبوب کی جفا
سے سرد پڑ گیا ہے وہ شوخ جو اپنے چاہنے والوں کا خون بہایا کرتا تھا آج اُس کے ہاتھ حنا سے
عاری ہیں یہ رنگ حنا گویا حنا نہیں خون...