نتائج تلاش

  1. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر مقدم صیدافگنی گوشے بر آوازش ببیں در باز گشتِ توسنے چشمے بفتراکش نگر غالب لغت: مقدم صیدافگنی=صیدافگنی کے موقعے پر ۔آمد شکار پر توسن= گھوڑا فتراک= لوہے کا وہ حلقہ جو زین کا حصہ ہوتا ہے اور جس پر شکاری اپنے شکار کو باندھ کر لٹکا دیتے ہیں۔ دیکھ کہ اب صیدافگنی کے وقت ایک کان اُس کی آواز پر لگا...
  2. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آں سینہ کز چشم جہاں مانند جاں بودے نہاں اینک بہ پیراہن عیاں از روزنِ چاکش نگر غالب اُس کے لطیف جسم کا وہ سینہ جو کبھی دنیا والوں کی نظروں سے یوں نہاں ہوتا تھا جیسے جان، اب دیکھو یہ سینہ اُس کے پھٹے ہوئے لباس کے چاک کے روزن سے صاف صاف دکھائی دے رہا ہے۔ ترجمہ و تشریح:صوفی غلام مصطفی تبسم
  3. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا نام غم بردے زبان، می گفت دریا درمیاں دریاے خوں اکنوں رواں از چشم سفا کش نگر غالب اگر زبان پر غم کا لفظ آتا تو وہ کہتا کہ سمندر درمیان میں ہے۔ اب اُس کی سفاک (خونخوار) آنکھوں سے خونیں اشکوں کا ایک سمندر بہ رہا ہے (یعنی کبھی غم اس کے پاس نہیں بھٹکتا تھا اب وہ خوہ غم میں غرق ہے) ترجمہ و...
  4. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آں کُو بخلوت با خدا ھرگز نکردے التجا نالاں بہ پیش ھر کسے از جور افلاکش نگر غالب وہ جو کبھی تنہائی میں چھپ کے خدا سے بھی التجا نہیں کیا کرتا تھا اب اس کی یہ حالت ہے کہ ہر ایک کے سامنے آسمان کے جور وستم کی شکایتیں کرتا پھرتا ہے۔ یعنی کبھی معشوق کی بے نیازی کا یہ عالم تھا کہ خدا کے آگے بھی نہیں...
  5. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    برقے کہ جانہا سوختے دل از جفا سردش ببیں شوخے کہ خوں ھاربختے دست از حنا پاکش نگر غالب وہ برق (معشوق) جو کبھی عاشقوں کی جانوں کو جلا دیتی تھی،اُس کا دل اپنے محبوب کی جفا سے سرد پڑ گیا ہے وہ شوخ جو اپنے چاہنے والوں کا خون بہایا کرتا تھا آج اُس کے ہاتھ حنا سے عاری ہیں یہ رنگ حنا گویا حنا نہیں خون...
  6. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در گریہ از بس نازکی رخ ماندہ بر خاکش نگر واں سینہ سودن از تپش بر خاکِ نمناکش نگر غالب دیکھ کہ وہ (معشوق)اپنی نازکی کے باعث،گریہ و زاری سے نڈھال ہو کر خاک پر منہ رکھے پڑا ہے۔اور محبت کی تڑپ اورسوز سے بیقرار ہو کر اپنا سینہ خاک سے مل رہا ہےجو اُس کے آنسوؤں سےتر ہو رہی ہے (مترجم و شارح :صوفی...
  7. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نالہ تا گم نکند راہِ لب از ظلمتِ غم جان چراغے است کہ بر راہگذر داشتہ ایم غالب ہم نے زندگی کو چراغ بنا کر راہگذر میں رکھ دیا ہے غم کے اندھیرے میں ہماری فریاد دل سے لب تک آتے ہوئے راستہ نہ بھول جائے۔ (زندگی غم میں کھو گئی ہے لیکن نالہ و فریاد کرنے سے غم ہلکا ہو جاتا ہے۔ ڈر یہ ہے کہ کہیں فریاد...
  8. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر بہ طالعِ من سوخت خرمنم چہ عجب عجب ز قسمتِ یک شہرِ خوشہ چیں دارم غالب اگر میرے (برے) نصیبے کے ہاتھوں میرا خرمن جل گیا ہے تو عجیب بات نہیں، عجیب بات تو یہ ہے کہ ایک شہر میرے خرمن کا خوشہ چین ہے (مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  9. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ہمیں بس است کہ میرم ز رشکِ خواہش غیر ز عرضِ ناز ترا بے نیاز می خواہم غالب میں تجھے ناز کی خواہش سے بے نیاز چاہتا ہوں کہ کہیں اس سے رقیب کو تری خواہش پیدا ہو اور یہ بات میرے لیے بڑی اذیت کا باعث ہے۔ (مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  10. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حافظ جی: ایسا ہی لکھا تھا!
  11. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تُرا نہ گفتم اگر جان و عمر،معذروم کہ من وفاے تو با خویشتن یقیں دارم غالب اگر میں نے تمہیں جان اور زندگی نہ کہا تو اس بات میں معذور ہوں کیونکہ میں تم سے وفا کی توقع رکھتا ہوں (جان اور زندگی تو وفا نہیں کرتیں) (مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  12. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دوئی نہ ماندہ و من شکوہ سنج،اینت شگفت میانہ تو و خویش امتیاز می خواہم غالب مجھ میں اور محبوب میں کوئی دوئی نہیں رہی،اورمیں پھر لبریز شکایت ہوں، یہ عجیب بات ہے (کہ میں واصل ہونے پر بھی ) چاہتا ہوں کہ تیرے اور میرے درمیان امتیاز قائم رہے (عاشق اپنی انفرادیت کو کھو دینا نہیں چاہتا) (مترجم و شارح...
  13. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دگر نگاہِ ترا مست ناز می خواہم حسابِ فتنہ ز ایام باز می خواہم غالب ایک بار پھر تیری نگاہوں کو مست ناز دیکھنا چاہتا ہوں۔ تاکہ زمانے(ایام) سے اُس کے پیدا کیے ہوئے فتنوں کے بارے میں باز پرس کروں۔ (چاہتا ہوں کہ تو ایک بار پھر لطف و محبت کی نظر میری طرف کرے تا کہ تیری بے التفاتیوں کے باعث زمانے...
  14. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در حقیقت نالہء از مغز جاں روئیدہ است کز براے عذر بے تابی زبانش کردہ ام غالب عاشق بےتاب ہوتا ہے،اپنے دلی جذبات کے اظہار کے لیے فریاد کرتا ہے اسے شاعر عذر بےتابی کا نام دیتا ہے کہتا ہے کہ میرے منہ میں زبان نہیں جو فریاد کرتی ہےیہ دراصل ایک نالہ ہے جو ہماری جان کی گہرائیوں (مغز جاں)سے ابھرتا ہے...
  15. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بُود بد گو سادہ با خود ھمزبانش کردہ ایم از وفا آزردنت خاطر نشانش کردہ ایم غالب ہماری برائی بیان کرنے والا (رقیب) بہت سادہ لوح واقع ہوا ہے۔ ہم نے اُسے اپنا ہمنوا بنا لیا ہے اور یہ بات اُس کے دلنشیں کر دی ہے (محبوب) تو وفاؤں سے آزردہ ہو جاتا ہے (رقیب ہماری برائیاں کرتا رہتا ہے لیکن وہ سادہ بھی...
  16. ضیاءالقمر

    تہیدستانِ قسمت را چہ سود از رہبر کامل کہ خضر از آب ِ حیواں تشنہ مے آرد سکندر را

    تہیدستانِ قسمت را چہ سود از رہبر کامل کہ خضر از آب ِ حیواں تشنہ مے آرد سکندر را
  17. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سوخت جگر تا کجا رنجِ چکیدن دہیم رنگ شوائے خونِ گرم تا بپریدن دہیم غالب ہمارا جگر جل گیا ، کب تک اُسے (آنکھوں سے) قطرہ قطرہ ٹپکنے کا دکھ دیتے رہیں اے خون گرم ،رنگ بن جا تاکہ ایک ہی بار اڑا کر اس سے نجات حاصل کریں۔
  18. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    واعظ و محتسب کا جمگھٹ ہے میکدہ اب تو میکدہ نہ رہا
  19. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چہ غم اربہ جد گرفتی زمن احتراز کردن نتواں گرفت از من بگزشتہ ناز کردن غالب اگر تو نے ارادتاً مجھ سے پہلو تہی کر لی ہے تو کوئی غم نہیں۔ محبت کے ایام گزشتہ پر مجھے ناز ہے وہ تو تم مجھ سے نہیں چھین سکتے، (محبت کی یادیں تو ہمیشہ تازہ رہیں گی)
Top