نتائج تلاش

  1. مہ جبین

    ایاز صدیقی جہاں اُن کے نقشِ قدم دیکھتے ہیں

    جہاں اُن کے نقشِ قدم دیکھتے ہیں جبینِ مہ و مہر خم دیکھتے ہیں محمد کی مدحت متاعِ سخن ہے ہم انوارِ لوح و قلم دیکھتے ہیں سلامت دمِ آرزوئے محمد کہ آباد دل کا حرم دیکھتے ہیں ہم اہلِ نظر ہر نفس لوحِ دل پر وہ اسمِ گرامی رقم دیکھتے ہیں ضیا بار ہے دل میں عشقِ محمد فروزاں چراغِ حرم دیکھتے...
  2. مہ جبین

    ایاز صدیقی یوں تو ہر اک پھول میں تھا رنگِ رخسارِ چمن

    یوں تو ہر اک پھول میں تھا رنگِ رخسارِ چمن اک گلابِ ہاشمی ہے صرف شہکارِ چمن آپ کی مرضی جسے چاہیں مدینے میں بلائیں یعنی ہر غنچہ نہیں ہوتا سزاوارِ چمن حلقہء خوابِ نظر ہے سبز گنبد کا خیال "سرو ہے باوصفِ آزادی گرفتارِ چمن " ہے تصور میں مدینے کی گلاب افشاں بہار میرے دروازے تک آپہنچی ہے دیوارِ...
  3. مہ جبین

    ایاز صدیقی درِ آقا پہ شب و روز کی زنجیر نہیں

    درِ آقا پہ شب و روز کی زنجیر نہیں یہ وہ منزل ہے جہاں وقت عِناں گیر نہیں جالیاں ، قصرِ سرِ عرش کے دروازے ہیں گنبدِ سبز سے اونچی کوئی تعمیر نہیں روز آتی ہے عیادت کو نسیمِ طیبہ کون کہتا ہے مِری آہ میں تاثیر نہیں وہ برابر مِری جانب نگراں رہتے ہیں حادثاتِ متواتر سے میں دل گیر نہیں للہ...
  4. مہ جبین

    ایاز صدیقی روح طیبہ کی فضا میں ہے مَرے تن میں نہیں

    روح طیبہ کی فضا میں ہے مِرے تن میں نہیں "کون کہتا ہے مِری پرواز گلشن میں نہیں " آپ کے صدقے میں سب کچھ دے دیا اللہ نے کونسی نعمت مِرے بھرپور دامن میں نہیں ہے محیطِ ہر دوعالم سبز گنبد کی بہار کونسا منظر مِرے آقا کے مسکن میں نہیں آپ کے اوصاف لفظوں میں بیاں کیسے کروں اتنی گنجائش ابھی توصیف کے...
  5. مہ جبین

    ایاز صدیقی پہلے زبانِ شوق سے حمدِ خدا کروں

    پہلے زبانِ شوق سے حمدِ خدا کروں پھر ابتدائے مدحتِ خیر الورا کروں یارب مِرے سخن کو وہ حسنِ کمال دے فرضِ ثنا نماز کی صورت ادا کروں ہر گفتگو کا محور و مرکز حضور ہیں آئے اُنہیں کا ذکر ، کوئی تذکرہ کروں چوموں قدم قدم پہ زمینِ حجاز کو روشن قدم قدم پہ چراغِ وفا کروں یارائے خامشی ہے نہ توفیقِ...
  6. مہ جبین

    ایاز صدیقی تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم

    تیرا کہنا مان لیں گے اے دلِ دیوانہ ہم چوم لیں روضہء سرکار بے تابانہ ہم ایک دن ہوجائیں گے شمعِ رسالت پر نثار اِس لگن میں جی رہے ہیں صورتِ پروانہ ہم یہ حقیقت ہے ابھی اس آستاں سے دور ہیں اس حقیقیت کو بنادیں گے ابھی افسانہ ہم ساقیء کوثر کا جاں پرور اشارا چاہئے پھر چھلکنے ہی نہ دیں گے عمر کا...
  7. مہ جبین

    ایاز صدیقی مصروفِ رنگ و بُو ہے سپاہِ ہوائے گل

    مصروفِ رنگ و بُو ہے سپاہِ ہوائے گل طیبہ کے خارو خس بھی ہیں پرچم کشائے گل مہکا بس ایک گل کی مہک سے مشامِ جاں یوں تو ریاضِ دہر میں کیا کیا نہ آئے گل میں عندلیبِ گلشنِ خیرالانام ہوں صبحِ بہار سے ہوں بہار آشنائے گل دوری کا کرب لطفِ حضوری میں ڈھل گیا موجِ ہوائے گل ہوئی چہرہ کشائے گل آقا کی...
  8. مہ جبین

    رضا لحد میں عشقِ رخِ شہ کا داغ لے کے چلے

    لحد میں عشقِ رخِ شہ کا داغ لے کے چلے اندھیری رات سنی تھی چراغ لے کے چلے ترے غلاموں کا نقشِ قدم ہے راہِ خدا وہ کیا بہک سکے جو یہ سراغ لے کے چلے جناں بنے گی محبانِ چار یار کی قبر جو اپنے سینے میں یہ چار باغ لے کے چلے گئے ، زیارتِ در کی ، صد آہ واپس آئے نظر کے اشک پچھے دل کا داغ لے کے چلے...
  9. مہ جبین

    رضا سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا

    سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا دل تھا ساجد ، نجدیا پھر تجھ کو کیا بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے یارسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا یا غرض سے چُھٹ کے محض ذکر کو نامِ پاک ان کا جَپا پھر تجھ کو کیا بے خودی میں سجدہء در، یا طواف جو کیا اچھا کیا پھر تجھ کو کیا اُن کو تملیکِ ملیک اَلملک سے مالکِ...
  10. مہ جبین

    عشقِ رسول ایاز خدا سے سوا نہ مانگ

    عشقِ رسول ایاز ! " خدا سے سوا " نہ مانگ جو قابلِ قبول نہ ہو وہ دعا نہ مانگ آقا کی اک نظر ہی بہت ہے تِرے لئے اے قلبِ کم عیار ! طلب سے سوا نہ مانگ ملتا ہے اُن کے در سے تو بن مانگے بے بہا اے کم سواد ! مدحِ نبی کا صلہ نہ مانگ موجِ ہوا سے خاکِ مدینہ طلب نہ کر اے دل جنابِ خضر سے آبِ بقا نہ مانگ...
  11. مہ جبین

    ایاز صدیقی دل سلامت رہے رحمت کی نظر ہونے تک

    دل سلامت رہے رحمت کی نظر ہونے تک یہ مکاں بیٹھ نہ جائے کہیں گھر ہونے تک مجھ کو آئینہ بنایا ہے مِرے آقا نے سنگ تھا میں ، نگہِ آئینہ گر ہونے تک آپ سب جانتے ہیں ، آپ سےپنہاں کیا ہے کیسے گزری ہے شبِ ہجر ، سحر ہونے تک مجھ کو آجائے گا مدحت کا سلیقہ آخر وہ چھپالیں گے مِرے عیب ہنر ہونے تک دیکھیں...
  12. مہ جبین

    رضا وہی رب ہے جس نے تجھ کو ہمہ تن کرم بنایا

    وہی رب ہے جس نے تجھ کو ہمہ تن کرم بنایا ہمیں بھیک مانگنے کو تِرا آستاں بتایا تجھے حمد ہے خدایا تمِہیں حاکمِ برایا تمِہیں قاسمِ عطایا تمہِیں دافعِ بلایا تمہِیں شافعِ خطایا کوئی تم سا کون آیا وہ کنواری پاک مریم وہ نَفَختُ فیِہ کا دَم ہے عجب نشانِ اعظم، مگر آمنہ کا جایا وہی سب سے افضل آیا یہی...
  13. مہ جبین

    رضا گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہوکر

    گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہوکر رہ گئی ساری زمیں عنبرِسارا ہوکر رُخِ انور کی تجلی جو قمر نے دیکھی رہ گیا بوسہ دہِ نقشِ کفِ پا ہوکر وائے محرومیء قسمت کہ میں پھر اب کی برس رہ گیا ہمرہِ زوّارِ مدینہ ہوکر چمنِ طیبہ ہے وہ باغ کہ مرغِ سدرہ برسوں چہکے ہیں جہاں بلبلِ شیدا ہوکر صرصرِ دشتِ مدینہ...
  14. مہ جبین

    ایاز صدیقی آپ کی یاد تھی بس آپ کے بیمار کے پاس

    آپکی یاد تھی بس آپکے بیمار کے پاس کون آتا کسی گرتی ہوئی دیوار کے پاس غمِ دنیا، غمِ عقبےٰ، غمِ ہجراں ، غمِ دل میرے ہر دکھ کی دوا ہے مِرے سرکار کے پاس ایک امیدِ کرم ، ایک شفاعت کا یقیں یہ دوآئینے ہیں بے چہرہ گنہگار کے پاس فرقتِ سرورِ دیںمیں ہیں گہر بار آنکھیں دولتِ درد بہت ہے دلِ نادار کے...
  15. مہ جبین

    ایاز صدیقی شاہدِ کبریا ہیں چارہ ساز

    شاہدِ کبریا ہیں چارہ ساز اے غمِ عشق تیری عمر دراز ذکرِ معراجِ مصطفےٰ کی قسم عرش تک ہے خیال کی پرواز اللہ اللہ حریمِ عرش نورد کوکب و مہر و مہ ہیں پا انداز آپ بستے ہیں میری آنکھوں میں آپ ہیں بزمِ دل میں جلوہ طراز آپ کے غم پہ جان دیتا ہوں ہے یہی میری زندگی کا راز آپ محمود ہیں محمد ہیں آپ...
  16. مہ جبین

    ایاز صدیقی کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز

    کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز "دعا قبول ہو یارب کہ عمرِ خضر دراز" ہوئے شوق اڑا لے گئی بہ سوئے حجاز نکل گئی دلِ بے پر کی حسرتِ پرواز مسافتِ شبِ اسرا ہے آپ کا اعجاز نشیبِ فرش پہ کھولے فراز عرش کے راز پہنچ گیا ہوں سرِ منزلِ غریب نواز پڑا رہوں پھر اسی در پہ مثلِ پا انداز حضور دامنِ...
  17. مہ جبین

    ایاز صدیقی اشکوں کی زباں اور ہے لفظوں کی زباں اور

    اشکوں کی زباں اور ہے لفظوں کی زباں اور مدحت کے لئے چاہئے اندازِ بیاں اور مدحت کا تقاضا ہے کہ اللہ سے مانگو دل اور ، نطر اور ، دہن اور ، زباں اور کیا مدح کرے آدمی ممدوحِ خدا کی بندے کا بیاں اور ہے اللہ کا بیاں اور بالا ہے بہت نرخِ غمِ عشقِ محمد لعل و گہر اے دیدہء خوننابہ فشاں اور سانسوں...
  18. مہ جبین

    ایاز صدیقی آیا ہوں آج آپ کا دربار دیکھ کر

    آیا ہوں آج آپ کا دربار دیکھ کر حیراں ہوں 'اپنی طاقتِ دیدار دیکھ کر" میں سنگِ بے عیار تھاآئینہ بن گیا اُس شہرِ نور کے در و دیوار دیکھ کر اللہ رے جمالِ محمد فلک فلک حور و مَلَک ہیں نقش بہ دیوار دیکھ کر اب ڈھونڈتے ہیں نقشِ کفِ پائے مصطفےٰ چلتے جو تھے ستاروں کی رفتار دیکھ کر گرمِ سفر ہیں لوگ...
  19. مہ جبین

    محفلین سے ایک گذارش........ ورد سورۃالاخلاص

    تمام محفلین سے گذارش ہے کہ آج شام 6 بجے تک جتنی بار بھی ممکن ہو سورۃ الاخلاص زیادہ سے زیادہ بار پڑھ کر مجھے ذاتی پیغام میں مطلع فرمادیں عین نوازش ہوگی یہ سورت روزانہ جتنی بار بھی پڑھیں شام 6 بجے تک مجھے مطلع فرمادیا کریں بہت بہت شکریہ ثوابِ دارین میں شامل ہوجائیں ۔ اللہ سب پڑھنے والوں کی جان...
  20. مہ جبین

    ایاز صدیقی محوِ کرم ہے چشمِ پیمبر ، کہے بغیر

    محوِ کرم ہے چشمِ پیمبر، کہے بغیر " ظاہر ہے میرا حال سب اُن پر کہے بغیر" کہنے کے باوجود جو دنیا نہ دے سکے ملتا ہے اُن کے در سے برابر ، کہے بغیر مہر و مہ و نجوم ازل سے ہیں کاسہ لیس جاری ہے اُن کے نور کا لنگر ، کہے بغیر اللہ رے اوج ، آپ کی تعظیم کے لئے جھکتا ہے آسمان زمیں پر، کہے بغیر ملتی...
Top