عشقِ رسول ایاز ! " خدا سے سوا " نہ مانگ
جو قابلِ قبول نہ ہو وہ دعا نہ مانگ
آقا کی اک نظر ہی بہت ہے تِرے لئے
اے قلبِ کم عیار ! طلب سے سوا نہ مانگ
ملتا ہے اُن کے در سے تو بن مانگے بے بہا
اے کم سواد ! مدحِ نبی کا صلہ نہ مانگ
موجِ ہوا سے خاکِ مدینہ طلب نہ کر
اے دل جنابِ خضر سے آبِ بقا نہ مانگ...