تم خوش جمال ہو تو ثبوتِ جمال دو
میں تِیرہ بخت ہوں مِری قسمت اُجال دو
ایسی خوشی نہ دو جو ہو باعثِ ملال
جو وجہِ سر خوشی ہو مجھے وہ ملال دو
جس میں تمہارے حسن کے سب خدو خال ہوں
ایسا کوئی سخن ، کوئی ایسا خیال دو
آنکھوں کو سونپ دو غمِ دوراں کی سب کشش
یہ جبر ، اختیار کے سانچے میں ڈھال دو
جامِ...