75 سال اور
200 دن پورے ہوئے
القدس کے دفاع کے
اپنوں کی بے اعتنائی کے، نسل کشی کے، اپنے ہی وطن میں غریب الوطنی کے، زندگی اور فاقہ کشی کی جنگ کے
مگر اہلِ ایمان ڈٹے ہوئے ہیں۔ اور فتح بالآخر مومنوں کے لیے ہی ہے۔
فرمان رسول کریمﷺ نے ایسے ہی وقت کے متعلق فرمایا تھا کہ
اس دور میں تم جہاد کو لازم پکڑنا، اور تمہارا افضل جہاد الرباط (یعنی سرحدوں کی حفاظت) ہے اور افضل رباط عسقلان شہر کا رباط ہے."
(غزہ، عسقلان کا ہی ایک حصہ ہے)
اقوامِ متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کی بے گھر آبادی میں ایک فیصد بچے ایسے ہیں جو یتیم ہو چکے ہیں یا پھر اب ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں بچا۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے ’یونیسیف‘ کے مطابق غزہ میں ایسا کوئی کیمپ نہیں جہاں موجود کسی بچے نے اپنے والدین یا دونوں میں سے کسی ایک کو نہ کھویا ہو۔
اس ماہِ رمضان میں چلی میں بسنے والے مسلمانوں کے رواں سال کے مختصر ترین روزے ہوں گے جن کا اوسطاً دورانیہ 12 گھںٹے 44 منٹ ہو گا، جبکہ فن لینڈ، گرین لینڈ اور آئس لینڈ والے مسلمان طویل ترین روزے رکھیں گے جو کہ اوسطاً 17 گھنٹوں پر محیط ہو گا۔
غزہ میں اب تک 25 ہزار سے زائد خواتین اور بچے مارے جاچکے: امریکی وزیر دفاع
اور خود ہی جنگ بندی کے معاملات میں ویٹو بھی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نسل کشی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
اللّٰه امریکہ اسرائیل اور ان کے حواریوں کو تباہ و برباد کرے