پاکستان میں جاری جہاد نہیں بلکہ فتنہ ہے

فاروقی

معطل
بھائی یہ تو سبھی پہلے سے ہی مانتے ہیں کہ خود کش حملے اور بم دھماکے جو پاکستان مین ہو رہے ہیں دشت گردی ہے...... . . بحث تو اس چیز پہ ہے کہ امریکہ جو کاروائیاں قبائلی علاقوں میں کرتا ہے یہ اس چیز کا رد عمل ہے...........جن کے سب عزیز اقارب امریکی حملے میں مارے جاتے ہیں . . . ان سے آپ اور کس قسم کے سلو ک کی امید کرتے ہیں . . . . . . امریکہ تک ان قبائلیوں کی پہنچ نہیں . . . اور پاکستان امریکہ کا اتحادی ہے . . . . تو ظاہری بات ہے وہ پاکستان کو بھی دشمن سمجھتے ہیں ...............کیونکہ پاکستان اس جنگ کو بند کرنے پر کوئی ٹھوس حکمت عملی اختیار نہیں کرتا............صبح کو نئی پالیسی بنتی ہے تو رات کو اس سے بھی نئی.....
 

کاشف رفیق

محفلین
درست۔

لیجئے اب تو ان عسکریت پسندوں کی جانب سے بھی دہشتگردانہ کارروائیوں کی مذمت آگئی جس کے بارے میں اکثر کہاجاتا تھا کہ یہ کیوں خاموش ہیں۔

ان کی یہ باتیں بھی قابل غور ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ یہ کہتا ہے کہ پاکستان میں دہشتگرد موجود ہیں تو حکومت پاکستان امریکہ سے ثبوت مانگے اور اس کے بعد ان افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
جماعتہ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہا کہ حکومت جب یک طرفہ آپریشن کرے گی اور دوسرے فریق کی بات نہیں سنے گی تو ان کاروائیوں کو نہیں روکا جاسکتا۔
حافظ محمد سعید نے ٹی وی چینل کو اپنے حالیہ انٹرویو میں پاکستان کے اندر ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ہرگز جہاد نہیں بلکہ فتنہ ہیں اور وہ اس کی حمایت نہیں کرتے۔
حافظ محمد سعید نے کہا کہ حکومت ان واقعات کی تحقیقات کرائے تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔

سورس
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اسلام آباد ميں ہونے والے حملے سے ايک بات تو واضح ہو گئ ہے کہ دہشت گرد "شريعت" اور "جہاد" جيسے پرجوش نعرے محض نوجوانوں کے ذہنوں کو ايک خاص رخ دے کر اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہيں۔ درحقيقت انکی نام نہاد "جدوجہد" کا مذہب سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ بصورت ديگر افطار کے وقت عين نماز مغرب کے موقع پر حملے کا کيا جواز ہے؟ يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے مذہبی رسوم کو جان بوجھ کر حملے کی "افاديت" ميں اضافے کے ليے استعمال کيا گيا ہے۔ اس سے قبل سابق وزير داخلہ آفتاب احمد خان شير پاؤ پر عيد کی نماز کے دوران حملہ اور ايک جنازے کے دوران نمازيوں پر حملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مذہب کو محض "استعمال" کيا جا رہا ہے۔ يہ امر غور طلب ہے کہ جن عناصر کے نزديک مقدس ترين مذہبی رسومات کا احترام کی بھی کوئ اہميت نہيں وہ اپنی تحريک کو ايک مقدس فريضہ قرار دے کر مذہب کی بنياد پر اس کی تشہير کرتے ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov
 
بات یہ ہے کہ کوئی ایسی نادیدہ طاقت ہے جو مذہب کواپنے مذموم مقاصد کےلئے استعمال کررہی ہے۔ طالبان، القائدہ، لشکر سب بلواسطہ ایک ہی کام کررہے ہیں اور وہ یہ کہ اسلام کا نام استعمال کیاجائے اور اسکو بدنام کیا جائے اس طرح کی تنظیموں کے خالقان و مالکان امریکہ شریف میں ہی ہیں۔
 

مغزل

محفلین
لیجئے ہم بہت عرصے سے کہہ رہے تھے اب تو اس پر مہر تصدیق بھی ثبت ہو گئی ہے ۔
جماعت دعوۃ والارشاد کے رہنما حافظ سعید کا یہ بیان ملاحظہ فرمائیں اور اس پر رائے دیجئے

پاکستان میں جاری جہاد نہیں بلکہ فتنہ ہے

مؤذن مرحبا بروقت بولا
تری آواز مکہ اور مدینہ

شکریہ فیصل صاحب
 

آبی ٹوکول

محفلین
اسلام آباد ميں ہونے والے حملے سے ايک بات تو واضح ہو گئ ہے کہ دہشت گرد "شريعت" اور "جہاد" جيسے پرجوش نعرے محض نوجوانوں کے ذہنوں کو ايک خاص رخ دے کر اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہيں۔ درحقيقت انکی نام نہاد "جدوجہد" کا مذہب سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ بصورت ديگر افطار کے وقت عين نماز مغرب کے موقع پر حملے کا کيا جواز ہے؟ يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے مذہبی رسوم کو جان بوجھ کر حملے کی "افاديت" ميں اضافے کے ليے استعمال کيا گيا ہے۔ اس سے قبل سابق وزير داخلہ آفتاب احمد خان شير پاؤ پر عيد کی نماز کے دوران حملہ اور ايک جنازے کے دوران نمازيوں پر حملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مذہب کو محض "استعمال" کيا جا رہا ہے۔ يہ امر غور طلب ہے کہ جن عناصر کے نزديک مقدس ترين مذہبی رسومات کا احترام کی بھی کوئ اہميت نہيں وہ اپنی تحريک کو ايک مقدس فريضہ قرار دے کر مذہب کی بنياد پر اس کی تشہير کرتے ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov

باتاں تو سب ٹھیک ہیں پر یہ کب ثابت ہوا کہ اسلام آباد کا کیا دھرا اصل میں کسی جہادی تنظیم ہی کا کیا دھرا تھا ؟
 

وجی

لائبریرین
مجھے یہ سن کر افسوس ہوا کہ آپ لوگ ایک فتوٰی کا انتظار کر رہے تھے اور اس سے پہلے اکثر ارکان غضہ بھی تھے کہ کوئی عالم اس بارے میں کچھ کیوں نہیں کہ رہا
جب قرآن میں لکھا ہے کہ ناحق قتل جائز نہیں تو کس فتوٰی کی ضرورت ہے کیا قرآن پر یقین نہیں کیا یہ ہماری بے حسی نہیں کہ ہم قرآن کو رمضان میں تو کئی کئی بار مکمل پڑھ لیتے ہیں لیکن سمجھتے ایک بار بھی نہیں
ہم پر شاید اسی لئے یہ مصیبتیں آرہیں ہیں کہ ہم قرآن کو چھوڑتے جارہے ہیں کیا ایک مسلمان کا یہ اصول ہوناچاہیئے کہ پہلے کسی عالم سے فتوٰی حاصل کریں پھر اس قرآن سے رجوع کریں
کیا ہمیں کوئی معصوم نظر نہیں آیا تھا میریٹ بم دھماکے میں جو ہم فتوٰی کے منتظر تھے

رہی بات فتنے کی تو بھائی کچھ اس بارے میں بھی غور کریں کہ
William O. Beeman, an anthropologist specialising in the Middle East at Brown University who has conducted extensive research into Islamic Central Asia, points out: “It is no secret, especially in the region, that the United States, Pakistan and Saudi Arabia have been supporting the fundamentalist Taliban in their war for control of Afghanistan for some time. The US has never openly acknowledged this connection, but it has been confirmed by both intelligence sources and charitable institutions in Pakistan.”[46] So why would the US support them?” Beeman concludes that the answer to this question “has nothing to do with religion or ethnicity - but only with the economics of oil. To the north of Afghanistan is one of the world’s wealthiest oil fields, on the Eastern Shore of the Caspian Sea in republics formed since the breakup of the Soviet Union.” Caspian oil needs to be transhipped out of the landlocked region through a warm water port, for the desired profits to be accumulated. The “simplest and cheapest” pipeline route is through Iran - but Iran is essentially an ‘enemy’ of the US​
درج بالا عبارت یہاں سے لی گئی ہے
In an interview broadcast by the BBC World Service on 4 October 1996, Pakistan’s then Prime Minister Benazir Bhutto affirmed that the madrasas had been set up by Britain, the United States, Saudi Arabia and Pakistan during the Jihad, the Islamic resistance against Soviet occupation of Afghanistan.​
درج بالا عبارت یہاں سے لی گئی ہے

جن مدارس کا قیام ہی جہادی پیدا کرنا تھا تو کیا ان مدارس نے سویت یونین کے ٹوٹ جانے کے بعد جہادی پیدا کرنا بند کردیئے تھے شاید انہی مدارس نے اپنے آپ کو قائم رکھنے کے لئے فرکا فساد پیدا کیا۔

یہ فتنا تو بہت پہلے سے ہمارے معاشرے میں موجود ہے
وہ کسی نے خوب کہا ہے کہ
اے اہل نظر ذوق نظر خوب ہے لیکن
جو شہ کی حقیقت کو نہ سمجھے وہ نظر کیا
 

ایم اے راجا

محفلین
ہو سکتا ہے یہ نام بھی شر پسند استعمال کر رہے ہوں کہ اتنی جہادی بلکہ بربادی تنظیموں کو کیسے ڈھونڈو گے، ہم تو چور نہیں پکڑ سکتے اتنے بڑے گھن چکر کا کیسے پتہ لگائیں گے، مجھے تو بے بسی سے رونا آتا ہے
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

بات یہ ہے کہ کوئی ایسی نادیدہ طاقت ہے جو مذہب کواپنے مذموم مقاصد کےلئے استعمال کررہی ہے۔ طالبان، القائدہ، لشکر سب بلواسطہ ایک ہی کام کررہے ہیں اور وہ یہ کہ اسلام کا نام استعمال کیاجائے اور اسکو بدنام کیا جائے اس طرح کی تنظیموں کے خالقان و مالکان امریکہ شریف میں ہی ہیں۔
محترم،

آپکی رائے ميں جو تنظيميں مذہب کو استعمال کر رہی ہيں، ان کو امريکہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔

اس ضمن ميں آپ کی توجہ ايک رپورٹ کی طرف دلوانا چاہتا ہوں جو مارچ 2006 ميں امريکی ملٹری اکيڈمی کے سوشل سائنس کے ادارے نے شائع کی تھی۔

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=820348&da=y

اس رپورٹ ميں دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے اپنی سوچ کی ترويج کے ليے استعمال کيے جانے والے تشہيری مواد کی تفصيلات موجود ہيں۔ اس رپورٹ کو پڑھے بغير اگر آپ اس ميں موجود تصويروں اور پوسٹرز پر سرسری نظر ڈاليں تو آپ پر واضح ہو جائے گا کہ ان تنظيموں کی تمام تر اشتہاری مہم اور جدوجہد کا مرکز امريکہ سے نفرت کو فروغ دے کر مذہب کی آڑ ميں جذبات کو بھڑکانہ ہے۔

ميرا آپ سے سوال ہے کہ کوئ بھی ملک يا انتظاميہ جان بوجھ کر اپنے وسائل ايسی تنظيموں کو تيار کرنے ميں کيوں صرف کرے گی جن کے فعال ہونے کا مطلب يہ ہے کہ دنيا بھر ميں اس کے شہری اور املاک براہراست دہشت گردوں کی زد ميں آ جائيں ؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

آبی ٹوکول

محفلین
محترم،

آپکی رائے ميں جو تنظيميں مذہب کو استعمال کر رہی ہيں، ان کو امريکہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔

اس ضمن ميں آپ کی توجہ ايک رپورٹ کی طرف دلوانا چاہتا ہوں جو مارچ 2006 ميں امريکی ملٹری اکيڈمی کے سوشل سائنس کے ادارے نے شائع کی تھی۔

http://usinfo.state.gov

یار مجھے کوئی سمجھاؤ مجھے ہنسی کیوں آرہی ہے :laugh::laugh::laugh:
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

یار مجھے کوئی سمجھاؤ مجھے ہنسی کیوں آرہی ہے :laugh::laugh::laugh:

محترم،

ميری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ميری پوسٹ دوبارہ پڑھيں۔ ميں نے يہ واضح کيا تھا کہ آپ کو ميرا نقطہ سمجھنے کے ليے رپورٹ پڑھنے کی ضرورت نہيں ہے بلکہ اس ميں موجود تصويروں اور پوسٹرز پر توجہ ديں جو براہ راست دہشت گرد تنظيموں سے وابستہ ويب سائٹس سے لی گئ ہيں۔ اس رپورٹ کی غير جانب داری يا سورس اصل نقطہ نہيں ہے بلکہ اس ميں جو تصويری شواہد فراہم کے گئے ہيں وہ اصل نقطہ ہے۔ آپ اگر چاہيں تو انٹرنيٹ پر بے شمار ويب سائٹس پر اس تشہيری مواد کے استعمال کی تصديق کر سکتے ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov
 

آبی ٹوکول

محفلین
:blush:
محترم،

ميری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ميری پوسٹ دوبارہ پڑھيں۔ ميں نے يہ واضح کيا تھا کہ آپ کو ميرا نقطہ سمجھنے کے ليے رپورٹ پڑھنے کی ضرورت نہيں ہے بلکہ اس ميں موجود تصويروں اور پوسٹرز پر توجہ ديں جو براہ راست دہشت گرد تنظيموں سے وابستہ ويب سائٹس سے لی گئ ہيں۔ اس رپورٹ کی غير جانب داری يا سورس اصل نقطہ نہيں ہے بلکہ اس ميں جو تصويری شواہد فراہم کے گئے ہيں وہ اصل نقطہ ہے۔ آپ اگر چاہيں تو انٹرنيٹ پر بے شمار ويب سائٹس پر اس تشہيری مواد کے استعمال کی تصديق کر سکتے ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov
حضور عرض کیا ہے انور مسعود سے معذرت کے ساتھ ۔ ۔ ۔کہ
ویب سائیٹاں بناونا وی تے کوئی کوئی جاندا اے
نُکرے لگاوناں وی تے کوئی کوئی جاندا اے :laugh:



۔ ۔ ۔۔ ۔ اب مجھ سے اس کوئی کوئی کا مطلب نہ پوچھ لینا میں نے کوئی نہیں دسنا ۔ ۔ آہو
 
حافظ محمد سعید مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں‌ نے اس مسئلے پر دوٹوک موقف اختیار کیا ہے۔ باقی علماء کو بھی گومگو کی کیفیت سے نکل کر واضح رائے دینی چاہیے۔
 
Top